مسلم فریق کی درخواست پر آج سپریم کورٹ میں سماعت

,

   

گیان واپی مسجد میں جاری پوجاپرروک لگانے کا مطالبہ

نئی دہلی: سپریم کورٹ یکم اپریل کو گیان واپی مسجد انتظامی کمیٹی کی درخواست پر سماعت کرے گی جس میں الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نچلی عدالت کے حکم کو برقرار رکھنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ اس فیصلہ میں ہندوؤں کو مسجد کے جنوبی تہہ خانے میں پوجا کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔چیف جسٹس، جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ انجمن انتظامی مسجد کمیٹی کی عرضی پر سماعت کرے گی جس میں ہائی کورٹ کے 26 فروری کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ یہ کمیٹی وارانسی میں گیان واپی مسجد کے معاملات کامنتظم ہے ہائی کورٹ نے کمیٹی کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس میں اس نے ضلعی عدالت کے 31 جنوری کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔ ضلعی عدالت نے اپنے حکم میں ہندوؤں کو تہہ خانے میں عبادت کرنے کی اجازت دی تھی۔ 26 فروری کو ہائی کورٹ نے مسجد کمیٹی کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ گیان واپی کے جنوبی تہہ خانے میں واقع ’ویاس جی تہہ خانہ‘ کے اندر پوجا کو روکنے کا اتر پردیش حکومت کا 1993 کا فیصلہ غیر قانونی تھا۔ ہندو فریق کے وکیل کا کہنا ہے کہ مسلم فریق سپریم کورٹ میں جا سکتے ہیں، لیکن وہ وہاں بھی ہار جائیں گے اور ہمیں اس پر یقین ہے۔ ہندو فریق کی نمائندگی کرنے والے وکیل مدن موہن یادو نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ میں اجازت کے خلاف مسلم فریق کی درخواست کو مسترد یا گیا ہے۔ ویاس تہہ خانہ مسجد کے4 تہہ خانوں میں سے ایک ہے۔