lکمبھ پر جواب دو ‘مودی۔یوگی شرم کروکے نعرے ‘بحث کرانے اپوزیشن ارکان کا مطالبہ
lعوام نے آپ کو سوال کرنے بھیجا ہے‘ میز توڑنے کیلئے نہیں ‘ اسپیکر کی ارکان پر برہمی
نئی دہلی :پارلیمنٹ میں آج بجٹ اجلاس کا تیسرا دن تھا۔ لوک سبھا میں پیر کو اجلاس کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے گزشتہ ہفتہ پریاگ راج میں مہا کمبھ میں مونی اماوسیہ کے دوران بھگدڑ میں ہوئی 30 لوگوں کی موت کو لیکر نعرے بازی کی اور اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں بحث کرانے کا مطالبہ کیا۔اس دوران اسپیکر نے اپوزیشن رہنماؤں کے رویہ پر ناراضگی ظاہر کی۔ اسپیکر برلا نے وقفہ سوال کے ختم ہونے کے بعد مہا کمبھ بھگدڑ کا معاملہ اٹھانے کی بات کہی۔ حالانکہ اپوزیشن اپنے مطالبے پر قائم رہا اور نعرے بازی جاری رکھی۔ اس دوران پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے اراکین پارلیمنٹ سے پْرامن رہنے کی اپیل کی۔حالانکہ اپوزیشن کی نعرے بازی کے باوجود اجلاس کی کارروائی جاری رہی۔ کمبھ پر جواب دو کے نعرے گونجتے رہے اور اپوزیشن ارکان نے وقفہ سوالات کے دوران مودی۔ یوگی ڈاون’ ڈاون کے علاوۂ مودی۔یوگی شرم کرو جیسے نعرے لگائے ۔ اپوزیشن نے عہدیداروں سے 29 جنوری کو کمبھ میں مرنے والوں کی فہرست جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ اموات کی اصل تعداد بتائی گئی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔وہیں دوسری طرف پریاگ راج میں جاری مہا کمبھ میں مبینہ بد انتظامی کے معاملے پر بھی فوری بحث کرائے جانے کے مطالبہ کو لے کر اپوزیشن پارٹیوں نے پیر کو راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ کیا اور بعد میں ایوان سے باہر چلے گئے۔ صبح میں ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد چیئر مین جگدیپ دھنکھر نے ایوان کو بتایا کہ انہیں ضابطہ 267 کے تحت بحث کیلئے کْل 9 نوٹس ملے ہیں۔ کانگریس کے پرمود تیواری اور دگ وجئے سنگھ، ترنمول کانگریس کی ساگریکا گھوش، سماج وادی پارٹی کے جاوید علی خان اور رام جی لال سمن اور بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی (ایم) کے جان برٹاس نے پریاگ راج مہا کمبھ میں مبینہ بد انتظامیہ کے معاملے پر نوٹس دیے تھے۔لوک سبھا اسپیکر نے ایوان میں نعرے بازی کرنے والے اپوزیشن پارٹیوں کے قائدین پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے انہیں سوال پوچھنے کے لیے ایوان میں بھیجا ہے نہ کہ ‘میز توڑنے’ کے لیے۔ وقفہ صفر کے دوران نعرے بازی کر رہے اراکین سے اسپیکر نے کہا کہ اس معاملے کا ذکر صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب میں کیا تھا۔ آپ لوگ خطاب پر بحث کے دوران یہ معاملہ سامنے رکھ سکتے ہیں۔اسپیکر نے کہا کہ وقفہ سوال کافی اہمیت کا حامل ہے جس میں حکومت کی جواب دہی طے کی جا سکتی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے کچھ اراکین جب کرسی کے قریب پہنچ کر نعرے بازی کرنے لگے تو برلا نے کہا کہ آپ کو عوام نے میز توڑنے کے لیے نہیں بھیجا ہے۔ سوال پوچھنے کے لیے بھیجا ہے۔