نیشنل کانفرنس قائدین کی مودی سے ملاقات جموں کشمیر میں عاجلانہ الیکشن کے لئے ڈالا دباؤ

,

   

نئی دہلی۔ نیشنل کانفرنس(این سی) کے ایک وفد جس کی قیادت سری نگر کے رکن پارلیمنٹ اور سابق جموں کشمیر چیف منسٹر فاروق عبداللہ کررہی تھے اور اس میں ان کے بیٹے او رسابق چیف منسٹر عمر عبداللہ بھی شامل تھے نے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرتے ہوئے

مرکزی کی جانب سے ارٹیکل 35اے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے پیش نظر پیدا ہونے والی قیاس آرائیو ں کو دورکرنے کے لئے ریاست جموں کشمیر کے عاجلانہ اسمبلی الیکشن کے دباؤ ڈالا اور استفسار کیاکہ سال ختم ہونے سے قبل الیکشن کرائے جائیں۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ انہوں نے ریاست کے بگڑتے حالات سے واقف کروانے کے لئے ملاقات کا وقت مانگاتھا۔

انہوں نے کہاکہ”جموں کشمیر کے حالات سے واقف کروانے کے لئے ہم نے وزیراعظم مودی سے ملاقات کا وقت مانگاتھا۔

پچھلے کچھ دنوں سے وادی میں کشیدگی کا ماحول ہے‘ ہم چاہتے تھے کہ اس کے متعلق ہم انہیں بتائیں۔

ہم نے ان سے گذارش کی ہے کہ ماحول کو خراب کرنے والا کوئی بھی اقدام وہ نہ اٹھائیں“۔پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی(پی ڈی پی) سے بی جے پی کی تائید ہٹائے جانے کے بعد سے ریاست میں صدر راج نافذ ہے۔

مسٹر عبداللہ نے کہاکہ تقریبا اس کو”ایک سے دیڑھ سال کا وقت ہوگیاہے کہ مشہور منتخب حکومت کو ریاست میں گرگئی اور این سی چاہتی ہے کہ سال ختم ہونے سے قبل ریاست میں اسمبلی انتخابات کرائے جائیں“۔انہوں نے کہاکہ ”لوگوں کو اپنے فیصلہ دینے کا ایک موقع فراہم کرنا چاہئے۔

ہم(این سی) جو کچھ بھی فیصلہ ائے اس کو تسلیم کریں گے“۔ مذکورہ این سی کا عاجلانہ الیکشن کے متعلق مانگ اس وقت بھی واضح تھی جب بی جے پی نے حال ہی میں اپنے جموں کشمیر کے اہم قائدین کے ایک گروپ کے ساتھ نئی دہلی میں میٹنگ کی تھی۔

اس میٹنگ میں بی جے پی کے کارگذار صدر جے پی نڈا نے پارٹی کی اسٹیٹ یونٹ سے استفسار کیاتھا کہ وہ انتخابات کی تیاری شروع کریں۔ریاستی الیکشن کے لئے پارٹی کے قومی نائب صدر اویناس کھنہ کو انچار ج بنایاگیاہے