کلکتہ۔ہفتہ کے روز وکٹوریہ میموریل میں پرکارم دیوس کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں جب چیف منسٹر ممتا بنرجی خطاب کررہی تھیں اس وقت ”مذہبی“ نعرے لگانے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے
ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہاوا موائترا نے مرکز پر ”جمہوریت کے تقدس“ کو پامال کرنے کا الزام لگایاہے۔انہوں نے کہاکہ کسی سرکاری تقریب میں
مذہبی نعرے بازی نہیں ہوسکتی ہے ”یہ صرف‘ بے ہودہ‘ غیر تعلیمی یافتہ جیسے بی جے پی کے لوگ ہیں جو اس بکواس کی مدافعت کرسکتے ہیں“۔
انہوں نے کہاکہ ”وہ ایک سرکاری تقریب تھی۔ ایک سرکاری تقریب مذہبی تقریب سے الگ ہوتی ہے۔
آپ اپنے گھر میں اگر ایک ’ہون‘ کرانا چاہتے ہیں تو آپ اس ایسا کرنے کے لئے مکمل آزاد ہیں۔
مگر یہ حکومت پوری طرح جمہوریت کے تقدس کی خلاف ورزی کررہی ہے۔
مذہب حکومت کے مساوی نہیں ہوتا ہے۔ ایک سرکاری تقریب میں‘ آپ کوئی مذہبی نعرہ نہیں لگاسکتے ہیں۔ جیسا کہ سکیولر جمہوریت میں ایسا آپ ہر گز نہیں کرسکتے ہیں“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”آگر آپ ائین تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو آگے بڑھیں اور کریں اور پھر آپ جو کرنا چاہتے ہیں کریں۔ مگر اس وقت تک آپ کسی ایک سرکاری تقریب میں مذہبی نعرہ نہیں لگاسکتے ہیں۔
اور یہ محض بے ہودہ اور ناخواندہ جیسے بی جے پی کے لوگ اس قسم کی بے ہودگی کی مدافعت کرسکتے ہیں“۔
وکٹوریہ میموریل میں نیتا جی سبھاش چندر بوس کی 125ویں یوم پیدائش کے موقع پر خطاب کے لئے مدعو کئے جانے کے بعد ’جئے شری رام‘ کے نعرے لگائے جانے پر ”احتجاج میں“ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے خطاب کرنے سے انکار کردیاتھا۔
مذکورہ چیف منسٹر نے کہاکہ ”سرکاری تقریب میں کوئی وقار ہونا چاہئے“اور یہ”اس میں کوئی اچھائی نہیں ہے کہ جس کو تم مدعو کریں اس کی توہین کریں“۔
اس تقریب کی صدرات چیف منسٹر نریندر مودی کررہے تھے۔ اپنے معمولی تبصرے میں نمایاں طورپر ناراض ممتا بنرجی نے کہاکہ وہ ایک سرکاری پروگرام تھا کسی پارٹی کاپروگرام نہیں تھا۔
مذکورہ ترنمول کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہاکہ وہ وزیراعظم اور کلچرل منسٹری کی شکر گذار ہیں جس نے کلکتہ میں یہ تقریب منعقد کی ہے۔
ملک بھر میں نیتاجی سبھاش چندر بوس کے یوم پیدائش کوپرکرم دیواس کے طور پرمنایاجاتا ہے