پاکستان کے 15ہندواسٹوڈنٹس کو ہولی کھیلنے کے دوران اسلامک شدت پسند گروپ نے زخمی کردیا

,

   

پنجاب یونیورسٹی کے لاء کالج میں یہ واقعہ پیش آیا جب ہولی کھیلنے کے لئے 30ہندو اسٹوڈنٹس اکٹھا ہوئے تھے۔
کراچی۔ یونیورسٹی آف کراچی میں ہولی کی تقریب منانے کے لئے اکٹھا ہونے والے ہندو اقلیتی کمیونٹی کے کم ازکم 15اسٹوڈنٹس اس وقت زخمی ہوگئے جب ان پر اسلامک شدت پسند اسٹوڈنٹ تنظیم کے کچھ ممبرس نے حملہ کردیا‘ پاکستان میں دو دنوں میں اس طرح کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

یونیورسٹی آف کراچی کے ایک عہدیدار نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایک واقعہ سندھی محکمہ میں پیش آیا جہاں پر ہندوؤں او ردیگر طلبہ ایک دوسرے پر رنگ پھینک کر ہولی منارہے تھے جب کچھ اسٹوڈنٹس نے ان پر حملہ کرکے انہیں زخمی کردیا۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم اس واقعہ کی جانچ کررہے ہیں جو ہماری پالیسیوں کے عین برعکس ہے“۔بعدازاں ایک نامعلوم ہندو طالبہ جو ماسک پہنے ہوئے ہیں دوسری اسٹوڈنٹس کے ساتھ ایک ویڈیو ٹوئٹر پر ریلیز کیااور سارے واقعات کی روداد بیان کی۔

اس نے کہاکہ ”مذکورہ اسلامک جمیعت طلبہ (ائی جے ٹی)کارکنان ائے اور ہال میں ہولی کھیل رہے طلبہ پر حملہ کیا۔ ان میں سے بعض کو انہوں نے پیٹا“۔ انہوں نے کہاکہ”انہوں نے طالبات کو ہراساں بھی کیا اور ہم جگہ چھوڑ کر چلے گئے۔

ہمیں وہاں پر ہولی کھیلنے کے لئے اکٹھا ہوئے تھے۔ ہم چاہتے ہیں کہ جو لوگ ذمہ دار ہیں ان کے خلاف حکومت اور یونیورسٹی کاروائی کرے“۔ کراچی میں ہندو اسٹوڈنٹس پر حملہ پیر کے بعد سے پاکستان میں اس قسم کا یہ دوسرا حملہ ہے۔

پنجاب یونیورسٹی کیمپس میں جب ائی جے ٹی کارکنوں کی جانب سے احاطہ میں ہولی کا جشن منانے سے مبینہ روکنے کے دوران 15اسٹوڈنٹس زخمی ہوگئے ہیں۔ ہولی رنگوں کا تہوار ہے جو موسم بہار کے موقع پر منایاجاتا ہے۔

پنجاب یونیورسٹی کے لاء کالج میں یہ واقعہ پیش آیا جب ہولی کھیلنے کے لئے 30ہندو اسٹوڈنٹس اکٹھا ہوئے تھے۔پی ٹی ائی کی جانب سے رابطہ کیاگیاتو ائی جے ٹی (پنجاب یونیورسٹی) ترجمان ابراہیم شاہد نے اس واقعہ میں اس کے طلبہ کے ملوث ہونے سے انکار کردیا۔