روس ٹکنالوجی جوہری بم سرحد سے متصل ملک یوکرین میں نصب کرنے کے منصوبے کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے
ماسکو۔ روسی صدر ولاد میر پوتن نے کہاکہ ماسکو نے بیلاروس کے لئے جوہری ہتھیاروں کی پہلی کھیپ روانہ کردی ہے‘ اخبار دی ہل نے اس بات کی جانکاری دی ہے۔ سینٹ پیٹرس برگ انٹرنیشنل اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے پوتن نے کہاکہ باقی کے نیوکلیئر ہتھیار گرما کے اختتام تک بھیج دئے جائیں گے۔
سرحدی ملک یوکرین میں نیوکلیئر بموں کی تکنیکی تنصب کے منصوبے کے حصہ کے طور پر روس مذکورہ پلان کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ جنگ میں نیو کلیئر ہتھیاروں کے استعمال کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ”یہ ان تمام لوگوں کے لئے جوابی اقدامات ہیں جو روس کی اسٹرٹجیک شکست کے متعلق سونچتے ہیں“۔
دی ہل کی خبر کے مطابق روسی لیڈر کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جو بیلاروسی صدر الگزینڈر لوکا شینکوکے اس ہفتہ ”روسی بموں او رمیزائیلوں“کی پہلی کھیپ وصول ہونی کی بات کہی تھی۔فاکس نیوز کی خبر کے مطابق روسی اور بیلاروسی میڈیا کو الگزینڈر نے بتایاتھا کہ ”ہمار ے پاس میزائیلیں او ربم ہیں جو ہمیں روس سے ملی ہیں“ اور مزید کہاکہ ”یہ بم ہیروشیما اور ناگاساکی پر گرائے گئے بموں سے تین گنا زیادہ طاقتور ہیں“۔
فاکس نیوز کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بیلاروسی صدر الگزینڈرنے اعلان کیاہے کہ روس نے بیلاروس کو جوہری ہتھیاروں کی فراہمی شروع کردی ہے‘ جن میں سے کچھ ایسے ہیں جو بظاہر ہیروشیما او رناگاساکی پر ہونے والے دھماکوں سے تین گنا زیادہ طاقتور ہیں۔
گذشتہ سال یوکرین پر حملے کے بعد روس کاپہلا ٹکنیکل جوہری وار ہیڈز منتقل ہوا ہے۔درایں اثناء فن لینڈ کو اسی سال 4اپریل کے روز بروسلز میں نیٹو ہیڈ کوارٹرس میں امریکہ کے ساتھ شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے سے الحاق کا اپنا دستاویزات جمع کروانے کے بعد نیٹو کا نیا رکن بنایاگیاہے۔