چونکا دینے والی خبر۔ بی جے پی کے مرلی منوہر جوشی نے جے این یو وی سی کو ہٹانے کا مرکز سے کیااستفسار

,

   

مرلی منوہر جوشی ان رپورٹس کا بھی حوالہ دیاجس میں تعلیمی وزرات کی جانب سے مشورہ دیا تھاکہ وائس چانسلر یونیورسٹی میں بڑھی ہوئی فیسوں کے متعلق چل رہے مسلئے کو حل کرنے کے لئے ایک ورکنگ فارمولہ پر پہنچیں

نئی دہلی۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر مرلی منوہر جوشی نے جمعرات کے روز جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور طلبہ کے درمیان میں چل رہے تصادم پر اپنا وزن رکھا اور ساتھ میں حکومت کو مشورہ دیاکہ وہ وی سی مامیڈالا جگدیش کمار کو ہٹائے۔

اٹل بہاری واجپائی حکومت میں وزیر تعلیم رہے مرلی منوہر جوشی ان رپورٹس کا بھی حوالہ دیاجس میں تعلیمی وزرات کی جانب سے مشورہ دیا تھاکہ وائس چانسلر یونیورسٹی میں بڑھی ہوئی فیسوں کے متعلق چل رہے مسلئے کو حل کرنے کے لئے ایک ورکنگ فارمولہ پر پہنچیں۔

جمعرات کی شام میں جب کچھ گھنٹوں قبل سینکڑوں طلبہ کو راشٹرپتی بھون مارچ کے دوران گرفتار کرلیاگیاتھا جوشی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ”یہ چونکا دینے والی بات ہے کہ وی سی نے حکومت کی تجویز پر عمل نہیں کیا۔یہ رویہ قابل افسوس ہے اور اس طرح کے وائس چانسلر کو عہدے پر برقرار نہیں رہنے دینا چاہئے“۔

بالخصوص نقاب پوش غنڈوں کی یونیورسٹی کیمپس میں داخلہ او رطلبہ کے ساتھ مارپیٹ کے واقعہ کے بعدجگدیش کمار کو ملک گیر سطح پر تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

انہیں مبینہ طور پر غنڈوں کو روکنے کے لئے کوئی کاروائی نہ کرنے اور گیٹس کے باہر کھڑے پولیس کو طلب نہ کرنے پر کافی عوامی برہمی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

اس کے علاوہ کمار کو اس بات کے لئے بھی تنقید کا نشانہ بنایاجارہا ہے انہوں نے لاٹھیوں‘ سلاخوں اور ہتھوڑیاوں سے جن طلبہ کو پیٹا گیاتھا ان سے ملاقات کرنے کے لئے بھی نہیں پہنچے ہیں۔