چین اورپاکستان نے مسئلہ کشمیر اٹھایا‘ ہندوستان نے جتایا اعتراض

,

   

وہیں وزیراعظم نریندر مودی زی جن پنگ کو کشمیر کے متعلق جانکاری نہیں دیں گے‘ ذرائع نے کہاکہ اگر چینی صدر مسلئے کو سمجھناچاہتے ہیں توایسے صورت میں وزیراعظم انہیں ”خاکہ“ پیش کریں گے

نئی دہلی۔ دہلی او ربیجنگ کی جانب سے سرکاری طور پر چینی صدر زی جن پنگ کی مہابلی پورم میں دوسری غیر رسمی سمٹ کے لئے ہندوستان دورے کا11اور 12اکٹوبر کے روز دورے کااعلان کرنے کے کچھ گھنٹوں بعد

ہندوستان نے زی او رپاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے درمیان ملاقات کے دوران کشمیر کا حوالہ دینے پر سخت اعتراض جتایا ہے۔

ہندوستان نے کہاکہ ان کے داخلی معاملات میں ”کسی دوسرے ملک کو تبصرہ کرنا نہیں“ چاہئے۔

وہیں حکومت کے ذرائع نے کہاکہ دہلی زی کی جانب سے پہل سے قبل تک جموں اور کشمیر پر معاملہ نہیں اٹھایاگیا‘

مذکورہ منسٹری برائے داخلی امور کے سرکاری ترجمان رویش کمار نے کہاکہ ”جموں اور کشمیر ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے اور اس پر ہندوستان کا موقف پوری طرح واضح ہے۔

چین ہمارے موقف سے اچھی طرح واقف ہے۔

ہندوستان کے داخلی معاملات پر تبصرہ کسی دوسرے ملک کونہیں کرنا چاہئے“۔

پاکستان اور چین کے جاری کردہ مشترکہ بیان میں کشمیر کا حوالہ پیش آیاتھا۔

چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے زی کے حوالے سے کہاکہ خان نے بیجنگ میں میٹنگ کے دوران کشمیر کے حالات پر ”قریب سے توجہہ دینے“ کی بات کہی۔

چین نے کشمیر پر ہندوستان کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اس کے خارجی وزیر وانگ یی نے پچھلے ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس مسلئے کو اٹھایا۔