کام سے گھر کے باہر گئے‘ہم سے بتایاتھا جلد واپس لوٹیں گے‘ دہلی تشدد میں ہلاک ہونے والے شخص کے گھر والوں کا بیان

,

   

اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کے باہر ان کے بڑے بھائی 36سالہ محمد عمران نے کہاکہ ”میں اپنی بھابھی سے کیسے ان کے شوہر کی متعلق بتاؤں۔ ہمیں اب بھی اس بات پر یقین نہیں ہورہا ہے“
نئی دہلی۔ پیرکی دوپہر کو کاردم پوری کے مکان سے 32سالہ محمد فرقان نے اپنی بیوی سے بہت جلد واپس لوٹنے کی بات کہہ کر گھر سے باہرنکلے۔

مگر شادیوں کے کارڈ رکھنے والے ڈیزائنر ڈبوں کی تیاری کاکام کرنے والے فرقان کبھی واپس نہیں لوٹ سکے۔

نارتھ ایسٹ دہلی میں دو فرقوں کے درمیان پیش ائے فساد کے درمیان میں ان کے بائیں پیر میں گولی لگی اور زائد خون بہہ جانے کی وجہہ سے علاج کے دوران وہ جی ٹی بی اسپتال میں زخموں سے جانبرنہ ہوسکے۔

فسادات کے دوران ہلاک ہونے والے پابچ لوگوں میں بھی ایک تھے۔اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کے باہر ان کے بڑے بھائی 36سالہ محمد عمران نے کہاکہ ”میں اپنی بھابھی سے کیسے ان کے شوہر کی متعلق بتاؤں۔ ہمیں اب بھی اس بات پر یقین نہیں ہورہا ہے“۔

علاقے میں جاری احتجاج کی خبریں سننے کے بعد مذکورہ بھائیوں نے جو الگ الگ مکان میں رہتے ہیں‘

فیصلہ کیاکہ پیر کے روز انہوں نے کام چھوڑ کر گھر لوٹنے اور بچوں کو اسکول سے واپس لا لینا کا فیصلہ کیا ہے۔عمران نے کہاکہ ”علاقے میں حالات کشیدہ ہونے کی وجہہ سے ہم گھر نہیں چھوڑا۔

ہم نے 12:30تک اپنے بچوں کو گھر واپس لے کر آگئے۔

بعدازاں فرقان کچھ خریدنے کے لئے گھر کے باہر گئے تھے“۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق57زخمیوں کو ایمرجنسی وارڈ میں لایاگیا‘ جس میں ایک 10سال کا معصوم بھی شامل ہے جس کو گولی لگی ہے۔

ڈاکٹر راجیش نے کہاکہ ”انہیں اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کیا۔ ان میں سے زیادہ تر گولی لگنے سے زخمی اور زیر علاج ہیں۔دیگر پتھر بازی کے دوران زخمی ہوئے ہیں۔ابتدائی تشخیص کے بعد ہم انہیں اسپتال سے روانہ کردیں گے“۔

آنسو گیس شل چہرے سے ٹکرانے کے بعد شدید طور پر جس کی آنکھ زخمی ہوگئے ہے وہ 27سالہ محمد عرفان نے دعوی کیاہے ان کی انکھوں کی روشنی چلی گئی ہے۔

کاردم پوری کے ساکن عرفان اس وقت اپنی دوکان کے قریب تھے جب آنسو گیس شل ان کی چہر ے سے ٹکرایا تھا نے کہاکہ”ڈاکٹر س کا کہنا ہے کہ بینائی لوٹنے کا صرف10فیصد امید ہے۔ میرے گھر کی کفالت صرف میرے ہی ذمہ داری ہے‘ ان کے اس نقصان کی بھرپائی کون کرے گا“۔

اپنی دائیں کلائی پر پلاسٹر باندھے 18سالہ ساحل صدیقی کو شدید طور پر زخمی حالت میں اسپتال لیاگیاتھا۔

جب وہ اپنے گھر واپس لوٹ رہاتھا اس وقت چند لوگوں نے اس کا تعقب کرتے ہوئے گاڑی کو آگ لگادی تھی۔

ایک اور زخمی شخص روہت کمار شکلا(25)جو واٹر پیورفائر میکانک ہیں‘ اس وقت دائیں پیر میں اس کودوگولیاں لگی جب وہ کام پر تھا۔

چوہان پٹی کے ساکن شکلا جو موج پور میں ملی ایک شکایت پر کام کرنے کے لئے گئے ہوئے تھے۔

ان والد نے کہاکہ”اس وقت وہ ہنومان مندر میں تھاجب ایک گروپ آیا اور ان فائرینگ کردی“