کانگریس اور جے ڈی ایس نے کرناٹک میں بی جے پی کا کھیل بگاڑنے کے لئے آزاد امیدواروں کو شامل کرلیا۔

,

   

اس اقدام سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ دو آزادامیدواروں کو شامل کرتے ہوئے کرناٹک میں اتحادی اراکین اسمبلی کو ان کی پارٹی سے نکال بی جے پی میں شامل کرتے ہوئے حکومت کی تشکیل کے لئے بی جے پی کی جانب سے کی جارہی کوششوں کو روکناہے۔

بنگلورو۔ کرناٹک میں برسراقتدار کانگریس۔ جے ڈی(ایس) اتحاد نے جمعہ کے روز اپوزیشن بی جے پی کی جانب سے الائنس میں رخنہ پیدا کرنے کی کوششوں کو دو آزاد اراکین اسمبلی کی ریاستی کابینہ میں شمولیت کے ذریعہ ناکام کردیا تاکہ بی جے پی اپنی تعدادمیں اضافہ سے روکاجاسکے۔

ایک آزاد رکن اسمبلی آر شنکر جس نے جنوری میں کابینہ سے ہٹائے جانے کے بعد بی جے پی کی حمایت کااعلان کیاتھا‘ وہ اب کانگریس کے ابتدائی رکنیت حاصل کرنے پر رضامندی ظاہر کرلی ہے۔

جمعہ کے رٰز انہوں نے کرناٹک پرگیاوانتھا جنتا پارٹی کے واحد رکن اسمبلی کو بھی کانگریس کے ساتھ جوڑ لیا۔ حلف لینے والے دوسرے آزاد ایم ایل اے ایچ ناگیش ہیں جنھیں کابینہ میں شامل کرلیاگیاہے۔

شنکر جو رانا بینور سے منتخب ہوئے ہیں وار ایچ ناگیش کو ماوباگال کے رکن اسمبلی ہیں نے مئی2018میں اتحادی حکومت قائم ہونے کے بعد اس کی حمایت کی تھی مگر جنوری میں اسی سال انہوں نے بی جے پی کی جانب دو الائنس کے دو اراکین اسمبلی کی بغاوت کے پیش نظر لالچ دینے کے بعد دونوں نے الائنس سے اپنی حمایت دستبردار کرنے کا اعلان کیاتھا۔

مذکورہ دو ازاد امیدواروں کے ذریعہ خالی وزارتوں کی جگہ پر کی گئی ہے۔ دونوں ایک جے ڈی(ایس) اور دوسرا کانگریس کے حصہ میں ہے۔

جے ڈی ایس کی ایک کابینہ جگہ اب بھی خالی ہے۔

سابق چیف منسٹر کے ایک قریبی ساتھی نے کہاکہ ”شنکر نے بطور حلف لینے سے قبل سدارامیہ سے ملاقات کرتے ہوے ان کے کانگریس میں شامل ہونے کا ایک مکتوب حوالے بھی کیاہے“۔

اس اقدام سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ دو آزادامیدواروں کو شامل کرتے ہوئے کرناٹک میں اتحادی اراکین اسمبلی کو ان کی پارٹی سے نکال بی جے پی میں شامل کرتے ہوئے حکومت کی تشکیل کے لئے بی جے پی کی جانب سے کی جارہی کوششوں کو روکناہے۔

کرناٹک کے 244کے ایوان میں بی جے پی کے پاس105سیٹیں یتیں جبکہ الائنس کے 116اراکین اسمبلی ہے اس کے علاوہ دو ازاد اور بی ایس پی کا ایک رکن اسمبلی جے ڈی(ایس) کے ساتھ ہے۔

دو آزاد اراکین اسمبلی کا کابینہ موقف ماناجارہا ہے کہ کانگریس‘ جے ڈی(ایس) اتحاد میں رخنہ پیدا کرتے ہوئے اتحادی کی اکثریت میں کمی لانے کی بی جے پی کی کوشش اب مشکل ہوگئی ہے کیونکہ اب اتحادی پارٹیوں کو اقلیت میں لانے کے لئے کم سے کم دس اراکین اسمبلی کا استعفیٰ درکار ہے۔

سینئر کانگریس لیڈر ڈی کے شیوا کمار نے تاہم دعوی کیا ہے کہ کئی کانگریس منسٹرس حکومت بچانے کے لئے احکامات کی پابجائی میں اپنے کابینی عہدے چھوڑ نے کے لئے تیار ہیں۔