کرناٹک میں مسلم مجسمہ سازوں او رآم کے تاجروں کو ہندو کارکنوں کی گرمی کا سامنا

,

   

سری رام سینا نے مسلمانوں کے ہاتھوں سے بنے مجسموں کی مندروں میں تنصیاب پر امتنا ع میں اپنی حمایت کو وسعت دی ہے اور مسلم مجسمہ سازوں کے ہاتھوں سے بنی کسی بھی مورتی کو قبول نہ کرنے کی مندر انتظامیہ سے مانگ کی ہے


بنگلورو۔ کرناٹک میں ہندو تنظیموں کی جانب سے حجاب‘ حلال اور مندر میلوں میں مسلم تاجرین پر امتناع کے خلاف مہم کے بعد اب وہ مسلمان آم فروشوں اور ہندو دیوی دیوتاؤں کی مورتیاں بنانے والے مسلم مجسمہ سازوں پر امتناع کی ایک مہم کی تیاری کررہے ہیں۔

مذکورہ ہندو تنظیموں کی جانب سے ملک میں حلال کی سند کی اجرائی کو عدالت میں چیالنج کرنے کی بھی تیاری کررہے ہیں۔ یہ تنظیمیں ایف ایس ایس اے ائی ’ہندوستان میں کھانے کے کاروبار کی نگرانی کرنے والے سرکاری ادارے‘ کے حلال سند کے خلاف سوال پر مشتمل قانونی لڑائی کی تیاری کررہے ہیں‘۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حلال مصنوعات کی فہرست تیارکی جارہی ہے۔

مذکورہ ہلال سند غیر قانونی ہے اور صرف ایف ایس ایس ائی ہی کھانے کو سند دینے کا مجاز ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو عدالت میں حلال سرٹیفکیشن کے متعلق لے جایاجائے گا۔حالانکہ برسراقتدار بی جے پی نے آم کے تاجروں پر امتناع کے معاملے میں خود کو الگ رکھے ہوئے ہے‘ وہ دیگر معاملات پر بھی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔

اس پیش رفت پر برسراقتدار بی جے پی کو اپوزیشن کانگریس او رجے ڈی (ایس) نے تنقید کا نشانہ بنایا وہیں اے ائی ایم ائی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہاکہ بی جے پی میں مسلمانوں کو اچھوت بنانے کاکام کررہی ہے۔

میلوکوٹی چیولونارائنہ سوامی مندر کے استھانیک سرینواسن نے جمعرات کے روز کہاکہ وہ مسلم مجسمہ سازوں کے ہاتھوں تیار کردہ ہندو دیوی دیوتاؤں کے مجسموں پر ریاست بھر میں امتناع کی مہم شروع کریں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ”مسلم کاریگروں کے ہاتھوں تیار کی گئی ہندو دیوی دیوتاؤں کی مورتیوں کو ہندو منادر میں نصب نہیں کیاجائے گا۔ یہ روایتوں کے خلاف ہے۔ میں ریاست بھر میں گھوم کر اس ضمن میں شعور بیدار کروں گا“۔

سری رام سینا نے مسلمانوں کے ہاتھوں سے بنے مجسموں کی مندروں میں تنصیاب پر امتنا ع میں اپنی حمایت کو وسعت دی ہے اور مسلم مجسمہ سازوں کے ہاتھوں سے بنی کسی بھی مورتی کو قبول نہ کرنے کی مندر انتظامیہ سے مانگ کی ہے۔

درایں اثناء ریاست میں مسلم آم تاجروں پر امتناع کی مہم شدت اختیار کررہی ہے۔ مسلم تاجرین کے اثر والی ہول سل آم تجارت کو واپس لینے کی ان لائن مہم مذکورہ ہندو کارکنوں نے شروع کی ہے۔

ہندو جنا جاگرتی سمیتی کوارڈینٹر چندرو ماگور نے ہندو ؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ صرف ہندو تاجرین سے پھلوں کی خریدی کریں اور مسلم تاجرین کا بائیکاٹ کریں۔