کنہیالال کو اودئے پور کے مصروف ترین ہاتھی پول علاقے کی دوکان میں 25جون 2022کے روزمخالف اسلام سوشیل میڈیا کی مبینہ حمایت میں دو لوگوں نے گلاگھونٹ کر قتل کردیاتھا۔
جئے پور۔این ائی اے کی ایک خصوصی عدالت نے مخالف دہشت گردی قانون یو اے پی اے سمیت ادوئے پور ٹیلر کنہیا لال قتل کے معاملے میں نو افراد کے خلاف فر د جرم عائد کیاہے۔
کنہیالال کو اودئے پور کے مصروف ترین ہاتھی پول علاقے کی دوکان میں 25جون 2022کے روزمخالف اسلام سوشیل میڈیا کی مبینہ حمایت میں دو لوگوں نے گلاگھونٹ کر قتل کردیاتھا۔
مذکورہ دو ملزمین محمد ریاض اور محمد غیاث نے اپنی اس قاتلانہ کاروائی کا ویڈیو بھی بنایا اور اس کوسوشیل میڈیا پر پوسٹ بھی کیاتھا‘ جس سے سارے ملک میں سنسنی پھیل گئی تھی۔
مذکورہ معاملے کی جانچ قومی تحقیقات ایجنسی (این ائی اے) نے کی ہے۔ نو ملزمین میں سے چھ کی وکالت کرنے والے وکیل منہاج الحق نے کہاکہ ائی پی سی کی دفعات 302(قتل)‘450(غیر قانونی طریقے سے کسی کے گھر یا دوکان یا خالی جگہ میں داخل ہونا)‘153اے(مذہب کی بنیاد پر دو گروپوں کے درمیان میں دشمنی او رفروغ دینا وغیرہ)295اے(جان بوجھ کر اور بدیانتی پر مبنی حرکتیں جن کا مقصدکسی بھی سماج کے لوگوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا)‘120بی (مجرمانہ سازش) اور یو اے پی اے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیاہے۔
ملزمین محمد ریاض‘ محمد غیاث‘ محسن خان‘ عارف حسین‘ محمد محسن‘ وسیم علی‘ فرہاد محمد‘ محمد جاویود‘ اور مسلم خان عدالت میں موجود تھے۔ وہیں فرہاد محمد ضمانت پر باہر ہے اورباقی کے ملزمین عدالتی تحویل میں ہیں۔
اودئے پور میں اس کے گھر سے تلوار برآمد ہونے کے بعد جولائی2022کو آرمس ایکٹ کے تحت گرفتار فرہاد احمد کو عدالت نے ضمانت دی تھی۔
اس کے وکیل نے دلیل پیش کی تھی مذکورہ تلوار تو زنگ آلود ہے اور فرہاد محمد نے کوئی جرم نہیں کیاہے۔ فرہاد محمد کے خلاف آرمس ایکٹ کا فرد جرم بھی عائد کیاگیا تھا۔ اس کیس میں اگلی سنوائی2مارچ کو مقرر ہے۔