کیجریوال کے گھر سے سی سی ٹی وی‘ ڈی وی آر ضبط، پارٹی کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش: اے اے پی

,

   

اے اے پی لیڈر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمرے اور جو فوٹیج حاصل کی گئی ہے وہ محکمہ تعمیرات عامہ کے پاس ہے اور وہ اس کی تحویل میں ہے۔


نئی دہلی: اے اے پی نے اتوار، 19 مئی کو کہا کہ دہلی پولیس نے سواتی مالیوال پر “حملے” کی تحقیقات کے سلسلے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے اندر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈی وی آر ضبط کر لیا ہے اور پولیس پر الزام لگایا ہے کہ وہ انتخابات سے قبل پارٹی کی تصویر داغدار کرنے کے لیے کہانیاں چلا رہے ہیں۔


دہلی پولیس کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔


اے اے پی کی راجیہ سبھا کی رکن مالیوال نے الزام لگایا ہے کہ کیجریوال کے معاون بیبھاو کمار نے 13 مئی کو ان پر حملہ کیا جب وہ ان سے ملنے چیف منسٹر کی رہائش گاہ گئی تھیں۔


اے اے پی نے اپنے الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ مالیوال کیجریوال کو فریم کرنے کے لیے بی جے پی کے کہنے پر کام کر رہے ہیں۔

کمار کو ہفتے کے روز گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے اسے پانچ دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔


اتوار کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اے اے پی لیڈر سوربھ بھردواج نے کہا کہ پولیس نے پہلے ہی سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈی وی آر (ڈیجیٹل ویڈیو ریکارڈر) ضبط کر لیا ہے۔


“کل (ہفتہ)، انہوں نے داخلی دروازوں، باؤنڈری والز پر نصب کیمروں کے ڈی وی آر کو قبضے میں لے لیا اور آج (اتوار کو)، انہوں نے گھر کے دیگر حصوں میں نصب کیمروں کے ڈی وی آر کو قبضے میں لے لیا۔ پولیس کہانیاں لگا رہی ہے کہ سی سی ٹی وی (کیمرہ) فوٹیج حذف کر دی گئی ہے لیکن انہوں نے اسے پہلے ہی ضبط کر لیا ہے،‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا۔


بھاردواج نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمروں اور فوٹیج کی دیکھ بھال محکمہ تعمیرات عامہ کے پاس ہے اور وہ اس کی تحویل میں ہیں۔
انہوں نے کیس کے واقعات کی ترتیب پر بھی سوالات اٹھائے۔


“یہ کال سواتی مالیوال نے 13 مئی کو کی تھی اور کچھ ہی دیر میں، اس معاملے میں روزانہ کی ڈائری کے اندراج کی تصویر میڈیا پر چھائی ہوئی تھی۔ اس کیس کی ایف آئی آر دفعہ 354 (بی)کے تحت درج کی گئی ہے، جو کہ ایک حساس معاملہ ہے جو ایک عورت سے متعلق ہے، لیکن ایف آئی آر ہر جگہ پھیلائی گئی۔

تاہم، بیبھو کمار، ملزم، اور اے اے پی کے پاس ایف آئی آر کی کاپی نہیں تھی،‘‘ انہوں نے مزید کہا۔


دہلی پولس نے مالیوال کی شکایت کے بعد کمار کے خلاف چھیڑ چھاڑ اور مجرمانہ قتل کی کوشش کا مقدمہ درج کیا ہے۔


بھردواج نے ان الزامات کا بھی جواب دیا کہ سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج کو حذف کر دیا گیا ہے۔


“یہ واقعہ ڈرائنگ روم میں پیش آیا۔ ایک عام طور پر وہاں کیمرے نصب نہیں کرتا ہے۔ میں نے کبھی سی سی ٹی وی کیمرہ نہیں دیکھا۔ جب کیمرہ ہی نہیں تو اس کی فوٹیج کیسے ڈیلیٹ کی جا سکتی ہے۔ پولیس کے پاس ان کے پاس سب کچھ ہے اور اگر انہوں نے کچھ دیکھا ہوتا تو وہ میڈیا کے ساتھ شیئر کرتے،‘‘ دہلی کے وزیر نے کہا۔


انہوں نے الزام لگایا، ’’انتخابات سے قبل اے اے پی کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے پولس بی جے پی کے کہنے پر کہانیاں گھڑ رہی ہے۔‘‘


دہلی کی سات لوک سبھا سیٹوں کے لیے 25 مئی کو پولنگ ہوگی۔