کیرالا کے سیاست داں کی رہائی کے لئے یو اے ای میں درہم ایک ملین کی ضمانت منظور

,

   

دوبئی۔ ہندوستان کی برسراقتدار بی جے پی کی اہم ساتھی پارٹی کے تھوشار ویلاپی کی رہائی کے لئے ایک ملین درہم کی ضمانت کو منظوری مل گئی ہے‘ جمعرات کے روز یہ احکامات سنائے گئے ہیں۔

چہارشنبہ کے روز مذکورہ لیڈر کی گرفتاری عمل میں ائی تھی۔ اجمان کی عدالت میں ان کی ضمانت کے لئے دو پاسپورٹ بھی رکھائے گئے ہیں۔

اجمان جیل سے رہائی ملنے کے بعد بھارت دھرما جنا سینا(بی ڈی جے ایس) کے صدر تھوشار نے دوبئی کی ایک ہوٹل کے کمرے میں خلیج ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ان کے دوستوں اور چاہنے والوں نے رقم اکٹھا کی ہے۔

تھوشار نے ہندوستای بزنس مین یوسف علی چیرمن اور ایم ڈی لولو گروپ انٹرنیشنل کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ”میری رہائی کے پیچھے اہم فرد یوسف علی چیتان(بھائی) ہیں“۔

لولو گروپ کے ایک ترجمان نے بھی اس کی بات کی توثیق کی ہے کہ انہوں نے رہائی میں مدد کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”کیرالا کے تمام سیاسی قائدین او ریہاں تک کے قومی سطح کے لوگ بھی اس میں شامل ہوئے۔ پینارائی وجین چیف منسٹرکیرالا نے بھی حکومت ہندکو ایک مکتوب روانہ کیا‘ جس نے اہم اقدامات اٹھائے۔

ہر کوئی میرے بارے میں جانتا ہے۔

میں دھوکہ باز نہیں ہوں“۔ضمانت کے شرائط پر بات کرتے ہوئے تھوشار نے کہاکہ وہ یو اے ای چھوڑ کر نہیں جاسکتے کیونکہ”سیول معاملہ ختم“ نہیں ہوا ہے۔

تھوشار جنھوں نے اس وقت کے کانگریس صدر راہول گاندھی کے خلاف مقابلہ کیاتھا کو نازل عبداللہ کی جانب سے درہم 9ملین کے ایک چیک معاملے میں شکایت کے بعد دوبئی میں گرفتار کیاگیاتھا۔

مذکورہ شکایت کردہ نے دعوی کیاتھا کہ انھوں نے تھوشار کے لئے اب بند ہوگئے بوئنگ کنسٹرکشن کمپنی ایل ایل سی نژاد اجمان کی کمپنی میں سب کنٹراکٹر کے طور پر کام کیاہے۔

تھوشار جو کیرالا کے مشہور سیاسی لیڈر ویلا پلی ناتیسن کے بیٹے ہیں نے دعوی کیاہے کہ ان کے خلاف درج مقدمات”من گھڑت“ہے۔

وہ(شکایت کرنے والا) سمجھتا ہے کہ سیاسی لیڈر ہونے کی وجہہ سے میں پریشان ہوجاؤں گا اور جو وہ کہہ گا میں ادا کردوں گا۔ جب میرے دوستوں نے اس کو فون کیاتو اس نے کہاکہ وہ سب پیسے کے لئے کررہاہے“۔

جب ان سے پوچھا گیاآیا درہم 9ملین کا چیک شکایت کرنے والے کو اپ نے جاری کیاتو تھوشار نے کہاکہ ”ہرگز نہیں۔چیک کچھ بارہ سال پرانا ہے۔

میری کمپنی بارہ سے چودہ سال قبل بندہوگئی۔ جو کچھ رقم میرے ذمہ تھی وہ سب ادا کردی گئی ہے‘ جس میں شکایت کرنے والا شخص بھی شامل ہے۔وہ درہم 600000کا کنٹراکٹر تھا جس کی ادائی میں نے کردی ہے۔

تھوشار نے کہاکہ ”مجھے اماراتکے قانونی نظام پر مکمل بھروسہ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یواے ای حکومت حق کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

مجھے یقین ہے کیس میں جیت حاصل کرنے کے بعد میں بہت جلد اپنے گھر لوٹ جاؤں گا“۔ شکایت کرنے والے عبداللہ ردعمل کے لئے دستیاب نہیں تھے۔