بھگوت نے کہاکہ تنوع میں اتحاد قدیم وقت سے ہندوستان کی تہذیب کا راستہ رہا ہے۔
ناگپور۔راشٹریہ سیویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) سربراہ موہن بھگوت نے کہا کہ ہندوستان کچھ اور نہیں بلکہ ہندوستان کے ائین کی ایک حقیقی جھلک ہے‘ اور یہ ملک کی 5000سال قدیم روایت اور ثقافت سے چلا آرہا ہے۔
مہارشٹرا میں ”ہندوتوا اور قومی یکجہتی“ پر بات کرتے ہوئے بھگوت نے ہندوتوا کو ائین کی تمہید کی جھلک قراردیا‘ جیسے مساوات‘ بھائی چارہ‘ انصاف‘ آزاد ی‘ سماجی انصاف اور ”اتحاد کے خطرات“ اس کے تنوع کے ذریعہ چل رہے ہیں۔
لوک مت نیوز پیپرس کے گروپ کی جانب سے اس کی گولڈجوبلی کے موقع پر منعقدہ ایک پروگرام سے بھگوت خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی سارے لوگ بھارت ماتا کی اولاد ہیں اور وندے ماترم لوگوں کو متحدہ کرتا ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ”ہم سب کو ایک ساتھ چلنا چاہئے اور ہندوتوا ہے جو ہم سب کوہندوؤں کے طور پر ایک ساتھ باندھتا ہے۔ ہمیں تمام غلط کاموں کو ترک کرنا ہوگا اور تنوع میں اتحاد کو قائم کرنا ہوگا۔
جامع کے بشمول تمام سچائیوں کو ہم ہندوتوا کہتے ہیں۔یہ ہماری قومی شناخت ہے۔ ہم سکیولرزم کے متعلق بات کرتے ہیں مگریہ ہمارے ملک میں سالوں سے موجود ہے اور ائین کی تشکیل سے قبل بھی او راس کی وجہہ ہندوتوا ہے“۔
بھگوت نے کہاکہ تنوع میں اتحاد قدیم وقت سے ہندوستان کی تہذیب کا راستہ رہا ہے۔ کانگریس لیڈر راہول گاندھی کا نام لئے بغیرانہوں نے دعوی کیاکہ ساوکرر نے نہیں بلکہ ہندوتوا کے لفظ کاسب سے پہلے استعمال سکھ قائد گرونانک دیو نے کیاہے