یوپی میں 11مخالف سی اے اے احتجاجیوں سے باؤنڈ پر دستخط کا استفسار

,

   

سمبھال۔ضلع انتظامیہ نے گیارہ افراد جنھوں نے مخالف سی اے اے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا ہے کہ نام پر نوٹس جاری کرتے ہوئے استفسار کررہی ہے کہ وہ فی کس 50لاکھ کے باؤنڈ پر دستخط کریں اور اس بات کے عہد پر بھی دستخط کریں کہ وہ کسی ایسی سرگرمی میں شامل نہیں ہوں گے۔

سی آر پی سی کی دفعہ 111(کسی بھی ایسے فرد خلاف مجسٹریٹ کے احکامات جو ممکن ہے کہ امن کے خطرہ بنے)کے تحت نوٹس روانہ کی گئی ہے جو پولیس کی رپورٹ پر مشتمل بتائی جارہی ہے۔

نکھاسا سب ڈویثرنل مجسٹریٹ راجیش کمار نے کہاکہ ”مذکورہ گیارہ لوگوں سے نوٹس میں یہ بتایاگیاہے کہ پولیس کو شبہ ہے کہ وہ تشدد میں ملوث ہیں اور لہذا وہ ذاتی مچلکا50لاکھ پر مشتمل اور اسی قیمت کی دوضمانتیں ہر ایک لئے مہیاکریں“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ مزید 24لوگوں کے خلاف بہت جلد نوٹس جاری کردی جائے گی۔ پولیس کے مطابق پچھلے ایک ماہ سے ناکھاسا پولیس اسٹیشن علاقے میں حسین باغ کے قریب فارم پر 500کے قریب عورتیں چوبیس گھنٹے احتجاجی دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں۔

اسٹیشن ہاوز افیسر (ایس ایچ او) ناکھاسا پولیس اسٹیشن دیویندر سنگھ دھرما نے کہاکہ پولیس نے ائی پی سی کی دفعہ188‘505کے تحت نامعلوم افرا د کے خلاف بھی ایک ایف ائی آر درج کی ہے مگر اس ضمن میں اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔

دھاما نے مزید کہاکہ چند دن قبل 36لوگوں کے ناموں کا دکر کرتے ہوئے ایک رپورٹ ضلع انتظامیہ کو روانہ کی گئی تھی اوردرخواست بھی کی گئی کہ مذکورہ افراد سے کہاجائے کہ وہ سی آر پی سی کی دفعہ107/116کے تحت امن کی برقراری کو یقینی بنانے کے لئے باؤنڈ پر دستخط کریں۔

دھاما نے کہاکہ ”ان میں احتجاج کررہی عورتیں او ران کی مدد کررہے مرد شامل ہیں۔

ابتدائی جانچ کی بنیاد پر ہم ایک فہرست تیار کررہے ہیں“۔پچھلے سال 19اور20ڈسمبر کے دوران سمبھل میں نئے شہریت قانون کے خلاف احتجاج کید وران دو افراد کی موت اور کئی لوگ زخمی ہوگئے تھے۔

زیادہ سے زیادہ بارہ ایف ائی آر اس ضمن میں درج کئے گئے اور تشدد میں 43لوگوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔

ان میں سے کچھ ملزمین کو ضمانت پر رہا بھی کردیاگیاتھا۔ قبل ازیں اسی طرح کے باونڈس پر دستخط کرنے والے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ کی ایک لاکھ کی سکیورٹی علی گڑھ انتظامیہ نے پیر کے روز ضبط کرلی تھی