یوم جمہوریہ کے موقع پر نکالی گئی ٹریکٹر ریالی تشدد میں پکڑے گئے لوگوں کو پنچاب معاوضہ ادا کرے گا

,

   

حکومت پنجاب نے فیصلہ کیاہے کہ نئے زراعی قوانین کے خلاف ٹریکٹر ریالی نکالنے کے بعد دہلی پولیس کی جانب سے گرفتار کئے گئے لوگوں کو 2لاکھ روپئے معاوضہ ادا کیاجائے گا۔


چندی گڑھ۔حکومت پنجاب نے فیصلہ کیاہے کہ اس سال نئے زراعی قوانین کے خلاف ٹریکٹر ریالی نکالنے کے بعد دہلی پولیس کی جانب سے گرفتار کئے گئے لوگوں کو 2لاکھ روپئے معاوضہ ادا کیاجائے گا۔

مذکورہ کسانوں نے 26جنوری کے روز ایک ٹریکٹر ریالی قومی درالحکومت میں نکالی تھی تاکہ اپنے دو اہم مطالبات ایک تین زراعی قوانین سے دستبرداری اور دوسرا ایم ایس پی کی قانونی ضمانت کو اجاگر کرنے کے مقصد کو اجاگر کرسکیں۔

تاہم یہ ریالی تشدد کی شکل اختیار کرگئی کیونکہ ہزاروں مظاہرین نے رکاوٹیں توڑ کر پولیس سے لڑائی کی‘ گاڑیوں کو پلٹادیا اور تاریخی لال قلعہ کی فصیل پر ایک مذہبی پرچم لہرانے کاکام کیاتھا۔

پنجاب چیف منسٹر چرن جیت سنگھ چانی نے جمعہ کے روز ایک ٹوئٹ میں کہاکہ ”مذکورہ تین سیاہ زراعی قوانین کے خلاف جاری کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں اپنی حکومت کے موقف کو داہرتے ہوئے‘ ہم نے فیصلہ لیا ہے کہ قومی درالحکومت میں 26جنوری 2021کے روز ٹریکٹر ریالی نکالنے پر دہلی پولیس کے ہاتھوں گرفتار کئے جانے والے 83لوگوں کو 2لاکھ روپئے کا معاوضہ دیں گے“۔

پچھلے سال نومبرسے ہزاروں کسان دہلی کی مختلف سرحدوں پر مذکورہ تین زراعی قوانین کے خلاف خیمہ زن ہیں۔

مذکورہ مرکز جس نے 11دور کی رسمی بات چیت کسانوں کے ساتھ کی ہے اب بھی یہی کہہ رہی ہے کہ نئے قوانین موافق کسان ہیں‘ وہیں احتجاجیوں کا دعوی ہے کہ قانون لانے کا مقصد کارپوریٹ کے رحم وکرم پر کسانوں کو چھوڑ دینا ہے