آر ایس ایس نے ہندوستان میں بڑھتی بے روزگاری اور آمدنی میں عدم مساوات پر تشویش کا اظہار کیا

,

   

آر ایس ایس جنرل سکریٹری کا کہنا ہے کہ ملک میں چارکروڑ لوگ بے روزگار ہیں۔
نئی دہلی۔ آر ایس ایس جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسابلے نے اتوار کے روز ملک میں آمدنی میں بڑھتی عدم مساوات اور بے روزگاری پر تشویش کا اظہار کیا ہے‘ اس بات پر زوردیتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ غربت”ہمارے سامنے ایک شیطان جیسا چیالنج بن کر“ کھڑی ہے۔

تاہم ہوسابلے نے کہاکہ ان چیالنجوں سے نمٹنے کے لئے پچھلے سالوں میں کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’اتما نربھرتا‘اور دیگر ایسی پہل جو حکومت ہند کے جانب سے اٹھائے گئے ہیں جسمیں ایف پی ایف‘ جن دھن کے علاوہ صحت اور عصری انقلاب سے متعلق ہیں کی ستائش کی۔

سنگھ سے ملحقہ سوادیش جاگرن منچ(ایس جے ایم) کے زیراہتمام منعقدہ ایک ویب اینار سے خطاب کرتے ہوئے ہوسابلے نے کہاکہ ”ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ 20فیصد لوگ سطح غربت سے نیچے ہیں اور23کروڑ لوگ یومیہ 375روپئے کما رہے ہیں۔ غربت ہمارے سامنے ایک شیطان جیسا چیالنج ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ ہمیں اس شیطان کو موت کے گھاٹ اتارنا ہے“۔

انہوں نے کہاکہ سابق کی حکومتوں کی معاشی پالیسی کو ملک کی ”بیمار‘ معیشت کا ”ذمہ دار“ ٹہرایاہے۔

آ رایس ایس لیڈر نے کہاکہ اس کے علاوہ ”عدم مساوات‘ بے روزگاری ایسے دو چیالنجس ہیں جس کا حل ضروری ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”یہاں ملک میں چار کروڑ بے روزگار لوگ ہیں‘2.2کروڑ دیہی علاقوں میں جبکہ 1.8کروڑ شہری علاقوں میں ہیں۔لیبر فورس سروے نے بے روزگاری کی شرح 7.6فیصد بتائی ہے۔

ہمیں صرف کل ہند سطح کی اسکیمات کی ضرورت نہیں ہے‘ بلکہ ہماری مقامی اسکیمات کی ضرورت ہے جو روزگارپیدا کریں“۔

ہوسابلے نے دیہی علاقوں تک رسائی کو مزیدبڑھانے کے لئے کاٹیج انڈسٹری کو بحال کرنے اورہنر مندی کی ترقی کے شعبے میں مزید اقدامات کی تجویز بھی دی۔

عدم مساوات پر ہوسابلے نے حیرت کا کیاکہ یہ اچھی بات ہے کہ ٹاپ چھ معیشتوں میں سے ایک ہونے کے باوجود ملک کی نصف آبادی کے پاس کل آمدنی کاصرف13فیصد ہے۔