آر ٹی سی ملازمین کے مسئلہ پر کے سی آر کا یو ٹرن: ڈاکٹر لکشمن

   

ملازمین کے ساتھ ناانصافی آگ سے کھیلنے کے مترادف، مطالبات کی یکسوئی پر زور
حیدرآباد۔7 ۔ اکتوبر ( سیاست نیوز) بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر لکشمن نے الزام عائد کیا کہ آر ٹی سی ملازمین کے مسئلہ پر کے سی آر نے یو ٹرن لے لیا ہے۔ تلنگانہ تحریک اور پھر نئی ریاست کے قیام کے بعد آر ٹی سی کے ساتھ کئی وعدے کئے گئے تھے جنہیں فراموش کردیا گیا ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کے حصول کے لئے آر ٹی سی ملازمین نے جو جدوجہد کی قابل ستائش ہے۔ ان ملازمین کے ساتھ ناانصافی آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ تلنگانہ تحریک کے دوران کے سی آر نے سرکاری ملازمین اور آر ٹی سی ملازمین کو لالچ دے کر تحریک میں شامل کیا۔ ملازمین نے کے سی آر کی باتوں پر بھر وسہ کیا تھا لیکن آج کے سی آر نے اپنے وعدوں سے منحرف ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سرکاری ملازمین اور دیگر ملازمین احتجاج میں شامل نہ ہوتے تو آج تلنگانہ علحدہ ریاست نہ ہوتی۔ انہوں نے سوال کیا کہ آیا کے سی آر ملازمین کے حقوق اپنے گھر سے ادا کر رہے ہیں؟ آر ٹی سی کو نقصانات سے ابھارنے کیلئے حکومت کے پاس کئی راستے موجود ہیں اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ توجہ مرکوز کریں۔ ڈاکٹر لکشمن نے کے سی آر کے ان بیانات کو یاد دلایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر آر ٹی سی ملازمین کے پیر میں کانٹا چبھتا ہے تو اسے منہ سے نکالیں گے ۔ آج کے سی آر ان باتوں کو فراموش کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تہوار کے موقع پر عوامی مشکلات کو دیکھتے ہوئے کے سی آر کو فوری مداخلت کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے پاس ملازمین سے بات چیت کیلئے وقت نہیں ہے۔ ڈاکٹر لکشمن نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر آر ٹی سی کی کروڑہا روپئے مالیتی اثاثہ جات اپنے قریبی افراد میں تقسیم کرنے کی سازش کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کو حکومت کی دھمکیوں سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ بی جے پی تمام تنظیموں کو متحد کرتے ہوئے جدوجہد کرے گی۔