’’آزادی مارچ‘‘ کو روکنے پاکستانی حکومت کے سخت حفاظتی اقدامات

   

اسلام آباد ۔ 31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) اسلام آباد میں داخلہ کے کلیدی مقامات پر بحری جہازوں سے منتقل کئے جانے والے کنٹینرس رکھ کر اور فوج کے ارکان عملہ کو تعینات کرکے احتجاج کیلئے یہاں جمع ہونے والے اور ’’آزادی مارچ‘‘ میں شرکت کے خواہاں احتجاجی مظاہرین کیلئے رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔ دائیں بازو کی جمعیتہ علمائے اسلام (فضل) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اپوزیشن قائدین کے ساتھ آزادی مارچ کا انعقاد کیا ہے جو وزیراعظم عمران خان کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ان پر الزام ہیکہ انہوں نے 2018ء کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے انتخابی دھاندلیاں کی تھیں۔ فضل الرحمن نے عمران خان پر ملک کی معیشت کو تباہ کرنے، نااہلی اور حکومتی فرائض کو ناقص طریقہ سے انجام دینے کا بھی الزام عائد کیا جس نے پاکستانی عوام کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔ فضل الرحمن کے حامیوں میں اس وقت مزید اضافہ دیکھا گیا جب وہ شہری علاقوں سکر، ملتان اور لاہور سے گزرے اور وہاں موجود عوام کے جم غفیر سے خطاب بھی کیا۔ دوسری طرف پولیس نے بتایا کہ مارچ کو روکنے کیلئے کنٹینرس کے علاوہ خاردار تاروں کا بھی استعمال کیا جارہا ہے جنہیں سڑکوں کے درمیان نصب کیا گیا ہے۔