کملا ہاسن نے وضاحت کی کہ مسلم اقلیت سے تاملناڈو کے ارواکرچی میں ووٹ مانگنے کے اپیل کے مقصد سے یہ بیان نہیں دیاگیا تھا
اروکرچی۔ مکل نیدھی مائم کے صدر کملا ہاسن نے پھر ایک مرتبہ ایسا بیان دیا ہے جس سے دائیں بازو کے سیاست داں آگ بگولہ ہوگئے ہیں‘
انہوں نے اپنے اس بیان میں کہا ہے کہ مہاتما گاندھی کا قاتل ناتھو رام گوڈسے آزاد ہندوستان کا پہلا شدت پسند ہند و ہے۔
Makkal Needhi Maiam chief Kamal Haasan while campaigning for his candidate in Aravakurichi for the upcoming by-elections said that independent India's first terrorist was a Hindu and his name was Godse.
@NairShilpa1308 with details. | #May23WithTimesNow pic.twitter.com/pNtSJB7a4W
— TIMES NOW (@TimesNow) May 13, 2019
اسمبلی حلقہ اروکرچی میں اپنے پارٹی امیدوار کی حمایت میں نکالی گئی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے جہاں پر ضمنی الیکشن اتوار کے روز ہوگا‘ ہاسن نے وضاحت کی ہے کہ مسلم اقلیت سے تاملناڈو کے ارواکرچی حلقہ میں ووٹ مانگنے کے اپیل کے مقصد سے یہ بیان نہیں دیاگیا تھا۔
اداکار سے سیاست داں بننے والے ہاسن نے مبینہ طور پر کہاکہ ”میں ایسا اس لئے نہیں کہہ رہاہوں کیونکہ یہاں پر بہت سارے مسلمان ہیں۔
میں یہ مجسمہ گاندھی کے روبرو کہہ رہاہوں۔ ہندوستان کی آزاد کے بعد پہلا دہشت گرد ہندو ہے۔ اس کا نام تھا ناتھو رام گوڈ سے“۔
ایس موہن راج کی حمایت میں نکالی گئی ریالی میں ہاسن نے یہ بھی کہاکہ تاملناڈو برسراقتدار اے ائی اے ڈی ایم کے اوراپوزیشن ڈی ایم کے خلاف ’’سیاسی انقلاب“ کے دھارے پر کھڑا ہے۔
اپنی تقریر میں ہاسن نے قومی ترنگا کا بھی حوالہ دیا جس کے تینوں رنگ ہر مذہب کی نمائندگی کرتے ہیں۔
بی جے پی نے ہاسن کے بیان کو آگ سے کھیلنے کے مترداف قراردیتے ہوئے انہیں اس قسم کی بیان بازیوں سے باز رہنے کا انتباہ دیا۔
بی جے پی اور دائیں بازو جماعتوں او رتنظیموں نے بھی ہاسن کے بیان کی سخت الفاظوں میں مذمت کی اور ان کی زبان کاٹ دینے کا بھی انتباہ دیا۔
فلم اداکار وویک اوبرئے جنھوں نے وزیراعظم کی زندگی پر بنی فلم میں نریندر مودی کا کردار نبھا یا ہے نے بھی ہاسن کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے