آسڑیلیاء میں ہندو منادر کو دھمکی آمیزکال‘ خالستانی نعرے لگانے کااستفسار کیاگیا

,

   

آسڑیلیاء کے ویکٹوریہ ریاست میں مبینہ ”خالستان حامیوں“ کی جانب سے مخالف ہندوستان دیواروں پرتحریر کے ساتھ تین مندر میں توڑ پھوڑ کا واقعہ پیش آنے کے بعد برسبین میں گائتری مندر میں یہ دھمکی آمیز کال وصول ہوا ہے۔


ملبورن۔ایک میڈیا رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ مہاشیوارتری پرامن انداز میں منانے کے لئے آسڑیلیاء کے ایک مشہور مندر کو موافق خالستانی نعرے لگانے پر مشتمل دھمکی آمیز فون کالس موصول ہوئے ہیں۔آسڑیلیاء کے ویکٹوریہ ریاست میں مبینہ ”خالستان حامیوں“ کی جانب سے مخالف ہندوستان دیواروں پرتحریر کے ساتھ تین مندر میں توڑ پھوڑ کا واقعہ پیش آنے کے بعد برسبین میں گائتری مندر میں یہ دھمکی آمیز کال وصول ہوا ہے۔

آسڑیلیا ٹوٹے کی خبر کے مطابق صدر جئے رام اور نائب صدر گائتری مندر دھرمیش پرساد کو جمعہ کے روز ایک شخص جس نے اپنی شناخت ”گرو ویدش سنگھ بتائی تھی‘ نے علیحدہ علیحدہ فون کالس کئے اور ”خالستان ریفرنڈم‘ کی حمایت کے لئے ہندو کمیونٹی سے مدد مانگی ہے۔

اسبات کادعوی کرتے ہوئے کہاکہ وہ پاکستان میں نانکانا صاحب سے فون کال کررہا ہے مذکورہ مخالف ہند حامی نے مندر ذمہ داران سے استفسار کیاکہ ہندو کمیونی سے کہیں کہ وہ ”خالستان ریفرنڈم“ کی حمایت کریں۔مندر صدر کو سنگھ کے دھمکی آمیز پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہاگیاکہ ”میرا پیغام خالستان سے متعلق ہے۔

اگر تم مہاشیوراتری منانا چاہتے ہو‘ پھر پجاری سے خالستان کی حمایت کرنے کو کہیں اور’خالستان زندہ باد‘ کا نعرہ تقریب کے دوران پانچ مرتبہ لگائیں۔ اب مجھے بتائیں تو اس نعرے لو کیسے لگائے گیں“۔

خبر میں کہاگیاہے کہ دھمکی آمیزکال کے متعلق بات کرتے ہوئے پرساد نے کہاکہ مذہبی مقامات پر تشدد ایک بڑا جرم ہے اور ”ہم ہندو ہیں بغیرکسی خوف کے اپنے مذہبی پر عمل کرنا چاہیں گے“۔

بعدازاں مندر پبلک ریلیشن افیسر نلیماں نے بھی کہاکہ امریکی نمبر سے انہیں بے شمار کال موصول ہوئے ہیں۔

آسڑیلیاء کے ویکٹوریہ ریاست میں مبینہ ”خالستان حامیوں“ کی جانب سے مخالف ہندوستان دیواروں پرتحریر کے ساتھ تین مندر میں توڑ پھوڑ کا واقعہ پیش آنے کے بعد برسبین میں گائتری مندر میں یہ دھمکی آمیز کال وصول ہوا ہے۔

اس سے قبل ملبورن نے شمالی مضافاتی کریگی برن میں بھی بھجن اورپوجا منسوخ کرنے یا پھر نتائج کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہنے کا دھمکی آمیز کال موصول ہوا تھا۔ اسی سال جنوری میں تین مرتبہ مختلف منادر پر حملہ آسڑیلیاء میں انجام پائے ہیں۔