آسڑیلیا کے وزیرخارجی نے ایغور کے ساتھ چین میں سلوک کو ”پریشان کن“ قراردیاہے

,

   

داخلی دستاویزات میں ہوئے انکشاف جس میں زی جن پینگ نے زنچیانگ میں ”کسی قسم کی رحم دلی“ کامظاہرہ نہ کرنے کا احکامات دئے گئے ہیں کے بعد بے رحمانہ تحویل کو ختم کرنے کا چین سے مریسی پیانی نے دوبارہ مانگ کی ہے

آسڑیلیا۔ملک کے خارجی امور کے وزیر نے چین میں بڑے پیمانے پر ایغوروں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو”پریشان کن“ قراردیا اور چین سے اپنے مطالبہ کو دہراتے ہوئے بے رحمانی تحویل کو ختم کرنے کی مانگ کی ہے۔

داخلی دستاویزات میں ہوئے انکشاف جس میں زی جن پینگ نے زنچیانگ میں ”کسی قسم کی رحم دلی“ کامظاہرہ نہ کرنے کا احکامات دئے گئے ہیں کے بعد بے رحمانہ تحویل کو ختم کرنے کا چین سے مریسی پیانی نے دوبارہ مانگ کی ہے‘ جو ”دہشت گردی‘ علیحدگی پسندگی اور شدت پسندی“ کے خلاف کاروائی کا حصہ ہے۔

پیر کے روزاسکاٹ موریسن نے بھی اس کو ”بڑا مایوس کن“ قراردیا تھا‘ کیونکہ دو لیبرل اراکین پارلیمنٹ کو چین میں داخلے سے روک دیاگیاتھا اوراس بات کی بھی توثیق کی گئی ہے کہ چین کے ساتھ انسانی حقوق کے پروگرام منقطع کردئے گئے ہیں۔

مذکورہ چار سو صفحات پر مشتمل دستاویزات جس کو نیویارک ٹائمز نے لیاہے میں دیکھا گیا ہے کہ مذکورہ حکومت اس مہم سے آگاہ تھی کہ بڑے پیمانے پر مظالم فیملیوں کو تباہ کردے گی اس کے علاوہ اگر یہ بڑے پیمانے پر چرچا میں ائے گاتو اس پر ردعمل بھی تیز ہوسکتا ہے۔

پیانی نے کہاکہ ”زنچیانگ پیپرس کے آج کی رپورٹس سے میں واقف ہوں۔اس کے ساتھ ستمبرمیں جاری کردہ ویڈیو نہایت پریشان کرنے والے تھے“۔

انہو ں نے کہاکہ ”سابق میں میں نے زنچیانگ میں ایغور کو بڑے پیمانے تحویل میں لئے جانے پرآسڑیلیا کی تشویش کا مسئلہ اٹھایاتھا۔ مذکورہ رپورٹس نے آج آسڑیلیاء کے نظریہ کو تقویت بخشی ہے اور اپنے خدشات کا اعادہ کیاہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم نے بارہا چین سے کہا ہے کہ وہ ایغور او ردیگر گروپس کی بے رحمانہ تحویل کوختم کریں۔ہم نے اس تشویش کا اظہار کیا ہے۔ او رہم اس کو آپسی بات چیت او ربین الاقوامی سطح دونوں جگہ اٹھاتے رہیں گے“۔

جمعہ کے روز دو لیبرل اراکین پارلیمنٹ نے بڑے پیمانے پر چینی کمیونسٹ پارٹی پر تنقید کی‘ انڈریو ہاسٹی اور جیمس پیٹرسن نے انکشاف کیاکہ چین نے انہیں ویزا دینے سے انکار کردیا‘ اگلے ماہ ان کی اسٹڈی ٹور کی غرص سے دورے پر روک لگادی ہے۔