آسیان اجلاس میں چین اور میانمار کی پالیسیوں پر غور

   

لاؤس : جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے وزرائے خارجہ نے لاؤس میں یکجا کر کے جنوبی چین میں چین کے موقف اور میانمار کی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔آسیان کی ویب سائٹ پر بیان میں،یکم جنوری کو آسیان کی عبوری صدارت سنبھالنے والے لاؤس کی میزبانی میں “روابط اور مزاحمت میں اضافہ کرنا” مرکزی عنوان کے حامل اجلاس کی تفصیلات کو جگہ دی گئی ہے۔اجلاس کے دائرہ کار میں” جنوبی بحیرہ چین میں تنازعات، بحری سلامتی اور چین کی کارروائیوں ” پرغور کرنے والے وزرا خارجہ نے اور میانمار کی تازہ ترین پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔انڈونیشیا کے وزیر خارجہ رینتو مرسودی نے کہا کہ ہم میانمار کے لیے طے شدہ 5 نکاتی روڈ میپ کو مرکزی حوالے طور پر استعمال کرنے کیلئے آسیان کی ضمانت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔مرسودی نے یہ بھی کہا کہ ہم امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا سمیت کچھ ممالک کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، جنہوں نے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے مشرق قریب کے فلسطینی مہاجرین کی امداد کومعطل کر نے کا اعلان کیا ہے۔میانمار میں فوج کے فروری 2021 سے اب تک ملکی انتظامیہ کو اپنے ہاتھ میں لینے سے اب تک پہلی بار یکجا ہونے والے آسیان کے وزراء خارجہ کے اجلاس میں اس ملک کے اعلی سطحی عہدیدار ڈا مالا تھان حتائق نے شرکت کی۔