آندھراپردیش میں 4 فیصد مسلم تحفظات کو کوئی خطرہ نہیں: چندرا بابو نائیڈو

   

سوشیل میڈیا میں وائرل ویڈیو گمراہ کن، عنقریب تلگو دیشم کا مسلم ڈکلیریشن جاری ہوگا

حیدرآباد ۔ 15 ۔ اپریل (سیاست نیوز) آندھراپردیش میں مسلمانوں کو تعلیم اور روزگار میں چار فیصد تحفظات کی برخواستگی سے متعلق افواہوں کو تلگو دیشم قائد شیخ محمد اقبال نے مسترد کردیا۔ شیخ محمد اقبال ریٹائرڈ آئی پی ایس نے حال ہی میں قانون ساز کونسل کی رکنیت سے استعفیٰ دے کر تلگو دیشم میں شمولیت اختیار کرلی۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہوئے شیخ محمد اقبال نے تلگو دیشم میں شمولیت کا فیصلہ کیا ۔ گزشتہ چند دنوں سے سوشیل میڈیا میں ویڈیو وائرل ہورہا ہے جس میں کہا گیا کہ آندھراپردیش میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی شکست کی صورت میں 4 فیصد مسلم تحفظات ختم کردیئے جائیں گے۔ تلگو دیشم ، جنا سینا اور بی جے پی اتحاد کے برسر اقتدار آنے پر مسلم تحفظات ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ویڈیو میں وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے مسلم تحفظات کے خلاف بیانات کا حوالہ دیا گیا۔ مذکورہ ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی مسلمان رائے دہندوں میں بے چینی پائی جارہی ہے ۔ صدر تلگو دیشم این چندرا بابو نائیڈو نے واضح کردیا کہ چار فیصد مسلم تحفظات برقرار رہیں گے اور بی جے پی سے مفاہمت کا تحفظات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ چندرا بابو نائیڈو نے مسلمانوں کو بھروسہ دلایا کہ وہ اسمبلی اور پارلیمنٹ کے لئے تلگو دیشم کو ووٹ دیں تاکہ آندھراپردیش میں اقلیتی بہبود کیلئے نئی اسکیمات کا آغاز کیا جاسکے۔ اسی دوران شیخ محمد اقبال نے کہا کہ آندھراپردیش میں چار فیصد مسلم تحفظات کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ تلگو دیشم برسر اقتدار آنے پر غریب مسلم لڑکیوں کی شادی پر امداد سے متعلق دلہن اسکیم کی رقم میں اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسکالرشپ اور دیگر تعلیمی امداد کی اسکیمات کے لئے اقلیتی فینانس کارپوریشن سے اقلیتی نوجوانوں کو قرض فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی شکست کے خوف سے مسلمانوں کو خوفزدہ کر رہی ہے ۔ شیخ محمد اقبال کے مطابق اسمبلی اور لوک سبھا چناؤ کیلئے تلگو دیشم عنقریب مسلم ڈکلیریشن جاری کرے گی جس میں مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کے منصوبے شامل رہیں گے۔ 1