آن لائن تعلیم کا خانگی اسکولوں پر بھی لزوم، خلاف ورزی پرکارروائی کا انتباہ

   

حیدرآباد۔ریاست میں خانگی اسکولوں کو آن لائن تعلیم کے سلسلہ میں جاری کئے گئے احکامات پر عمل آوری کرنا لازمی ہے اگر کوئی خانگی اسکول کی جانب سے ان احکامات کی خلاف ورزی کرتا ہے یا اسکول انتظامیہ کی جانب سے منظورہ وقت سے زیادہ آن لائن تعلیم پر زور دیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں اسکول کی مسلمہ حیثیت کو برخواست کردیا جائے گا۔ریاستی حکومت کے محکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے خانگی اسکولوں کی جانب سے 6تا8گھنٹے آن لائن تعلیم کی فراہمی کے سلسلہ میں موصول ہونے والی شکایات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے یہ بات کہی۔محکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے تمام اسکولوں میں تعلیمی سال کے متعلق واضح کردیا گیا ہے کہ یکم ستمبر سے ہی تعلیمی سال ہوگا اور جلد ہی تعلیمی سال کے کیلنڈر کی بھی اجرائی عمل میں لائی جائے گی لیکن ریاست کے کئی خانگی اسکولوں میں جہاں تعلیمی سال کے آغاز سے قبل سے ہی اس آن لائن تعلیم فراہم کی جا رہی تھی ان اسکولوں میں تعلیمی سال کے آغاز کے اعلان کے ساتھ ہی اوقات کار میں اضافہ کے اقدامات کئے جانے لگے ہیں جو کہ محکمہ تعلیم کے رہنمایانہ خطوط کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے کئی اسکولوں کی جانب سے آن لائن کلاسس کے انعقاد کو یقینی بنایا جا رہاہے لیکن اب جبکہ سرکاری اسکولو ںمیں آن لائن تعلیم کا آغاز کردیا گیا ہے توایسی صورت میں خانگی اسکولوں کی جانب سے اوقات کار میں اضافہ کے اقدامات کئے جانے لگے ہیں جو کہ ناقابل قبول ہیں۔عہدیدارو ںنے بتایا کہ ریاستی حکومت اور محکمہ تعلیم کی جانب سے آن لائن کلاسس کے آغاز سے قبل ماہرین امراض چشم اور ہرین نفسیات کے علاوہ ماہرین امراض اطفال سے مشاورت کے بعد ہی آن لائن تعلیم کے اوقات کار کا فیصلہ کیا گیا ہے اسی لئے ان احکامات پر عمل آوری کرنا تمام اسکولوں کے لئے لازمی ہے۔