ائین مخالف سی اے اے کو برخواست کیاجائے۔ نوبل انعام یافتہ امرتیا سین

,

   

امریتا سین نے کہاکہ”مجھے لگتا ہے کہ مذکورہ قانون کو ختم کردینا چاہئے‘ کیونکہ اس طرح کے قانون کو پہلی ترجیحات میں جگہ دینا نہیں چاہئے“
کلکتہ۔یہ کہتے ہوئے کہاکہ نیا شہریت ترمیمی قانون ائین کے مطابق نہیں ہے نوبل انعام یافتہ امریتا سین نے مطالبہ کیاہے کہ مذکورہ قانون کو ختم کیاجائے۔

سال1998میں معاشیات میں نوبل انعام جیتنے والے سین نے کہاکہ ”اس ایکٹ کے تحت آیا شہریت دینے کا فیصلہ ایک فرد کے مذہب کا جائزہ لینے کے بعد کیاجائے گا۔یقینا یہ ائین کے مطابق نہیں ہے“۔انہوں نے کہاکہ”مجھے لگتا ہے کہ مذکورہ قانون کو ختم کردینا چاہئے‘ کیونکہ اس طرح کے قانون کو پہلی ترجیحات میں جگہ دینا نہیں چاہئے“۔

سین نے کہاکہ اگر اس کے پاس پیدائش کاصداقت نارہے تب بھی یہ عمل کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ”میرے پاس بھی پیدائش کا صداقت نامہ نہیں ہے۔میں شانتی نکتن(بربہم ضلع کے بولپور) میں پیدا ہوا ہوں“۔

شہریت ترمیمی ایکٹ(سی اے اے) کے ذریعہ پاکستان‘ بنگلہ دیش‘ افغانستان‘ سے 31ڈسمبر2014سے قبل ائے ہوئے اقلیتی طبقات کو ہندوستان کی شہریت فراہم کی جائے گی۔ اس ایکٹ کے تحت مذکورہ ممالک کے ہندو‘ سکھ‘ عیسائی‘ پارسی‘ جین طبقات کو غیر قانونی پناہ گزین تصور نہیں کیاجائے گا اور ہندوستان کی شہریت فراہم کی جائے گی۔

سین نے جواہرلال نہرویونیورسٹی میں پیش ائے تشدد کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکومت اب یونیورسٹیوں کو اپنا حریف تصور کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”یونیورسٹی کے طلبہ احتجاج کررہے ہیں۔ سال1951سے 1953تک میں پریسڈنسی کالج کا طالب علم رہاہوں‘ اس وقت بھی مخالف حکومت سوالات طلبہ اٹھاتے رہے ہیں۔

مگر اس وقت میں اس طرح یونیورسٹیوں کو حکومت کا حریف تصور نہیں کیاجاتاتھا“۔

سین نے کہاکہ نہ تو پولیس اور نہ ہی یونیورسٹی انتظامیہ طلبہ پر ان حملوں کو روکنے میں کامیاب ہورہا ہے جس میں باہر کے لوگ ملوث ہیں۔ جے این یو میں اتوار کی شام کو پیش ائے حملے میں طلبہ اور اساتذہ دونوں زخمی ہوئے ہیں اور زخمی طلبہ کا الزام ہے کہ اے بی وپی کے غنڈہ اس حملے میں ملوث ہیں