ائی ائی ٹی سے احتجاجیوں کی حمایت کا اعلان

,

   

حزب اختلاف کودبانے کی کوششیں حکومت کی عدم روداری کو اجاگر کرتی ہے
نئی دہلی۔آبر آلودآسمان کی شام میں ائی ائی ٹی کانپور میں الکٹریکل انجینئر کے پروفیسر کے ایس وینکٹیش طلبہ اور ساتھی تدریسی ممبرس سے کہاکہ وہ جمہوریت کے لئے مار کھانے والوں کو جاکر سلام پیش کریں۔

وینکٹیش جو دہائیوں سے زیادہ وقت سے تعلیم دے رہے ہیں اور ایک ہزار کے قریب مگر انہو ں نے کبھی بھی اپنے شائقین پر زور نہیں دیاہے کہ وہ مرکزی حکومت کے ساتھ دیگر تعلیمی اداروں میں طلبہ اور تدریسی عملے کی حمایت میں محاذ آرائی کو ”فریضہ“ سمجھیں۔

جنوری 5کے روز جواہرلال نہرو یونیورسٹی اور نئے شہریت قانون کے خلاف جاری احتجاج کے دوران جہاں پر بھی نشانہ بنائے گئے ان طلبہ سے اظہار یگانگت کے لئے ائی ائی ٹی کانپور کے قدیم کنونشن گروانڈ میں پچھلے ماہ 200طلبہ اور 25ٹیچرس اکٹھا ہوئے تھے

ملک بھر سے80سائنس اداروں سے تعلق رکھنے والے فکلٹی‘ اسکالرس اور طلبہ نے پٹیشن دستخط کئے‘ مارچ نکالے اور پچھلے ماہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا او رمہم چلائی او راس کو امتیازی سلوک پر مبنی‘ تفریق انگیز اور ائین کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی قراردیا ہے۔

اکٹھا گروپ سے وینکٹیش نے کہاکہ ”جو لوگ ہماری جمہوریت کی حفاظت کررہے ہیں وہ جے این یو کے لوگ ہیں۔ وہ لوگ ہماری طرف سے مار کھارہے ہیں۔ ہم یہاں پر آرام سے بیٹھے ہیں۔ دیکھو جے این یو اور دیگر مقامات کے لوگ کیاکررہے ہیں“۔

ائی ائی ٹی ممبئی‘ ائی ائی ٹی دھرواڑ اور ائی ائی ایس ای آر ایس کلکتہ‘ پونا او رموہالی اور ٹی ائی ایف آر ممبئی کے بشمول دیگر اداروں کو یا تو ای میل پر زبانی طور پر یہ ہدایت ملی ہے کہ وہ اس ایسے احتجاجوں کو روکنے کاکام کریں۔