اب تک کا سب سے گرم سال 2023بننے گا

,

   

گارڈین کی رپورٹ کے مطابق جون میں اب تک لیاجانے والا ابتدائی عالمی اوسط درجہ حرارت اسی مہینے کے پہلے ریکارڈ کیے گئے درجہ سے تقریباً1ڈگری سیلسیس1979میں درج کئے گئے درجہ حررات سے زیادہ ہے۔


لندن۔ عالمی درجہ حررات اس ماہ ریکارڈ قائم کرنے کی حد تک پہنچ گئی ہے جو کہ ایل نینو کے اجتماع سے قبل موسمیاتی بحران میں ایک خاشگوار علامت ہے جو ممکنہ طور پر 2023کا اب تک گرم ترین سال بننے کا سبب ہوگا۔گارڈین کی رپورٹ کے مطابق جون میں اب تک لیاجانے والا ابتدائی عالمی اوسط درجہ حرارت اسی مہینے کے پہلے ریکارڈ کیے گئے درجہ سے تقریباً1ڈگری سیلسیس1979میں درج کئے گئے درجہ حررات سے زیادہ ہے۔

اگرچہ کہ مہینے ابھی ختم نہیں ہوا ہے اور ہوسکتا ہے کہ جون کانیا ریکارڈ قائم نہ کرسکے‘ موسمیاتی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ گلوبل گرمی کومضبوط کرنے کے نمونے کی ایک پیروی کرتا ہے جو سال 2016میں سرفہرست تھا جو اب تک سب سے گرم ترین ریکارڈ قراردیاجاسکتا ہے۔

جیواشیم ایندھن کے جلنے کے سبب امکانی طور پر ایل نینو کے ذریعہ مزید گرمی میں اضافہ طویل مدتی عمل ہوسکتا ہے۔ قدرتی طور یہ دوبارہ ہونا والا واقعہ ہے جہاں بحرالکاہل کے حصے گرم ہوتے ہیں‘ جس کی وجہہ سے عام طور پر دنیابھر میں درجہ حرارت بڑھ جاتی ہے۔

پچھلے ہفتہ قومی سمندری اور ماحولیاتی ایڈمنسٹریشن (این او اے اے) نے کہاکہ ای ائی نینو کے حالات اب اور اگلے سال میں ”تیزی کے ساتھ مستحکم“ ہوں گے۔

پنیسلوینا یونیورسٹی میں ایک موسمیاتی سائنس داں مائیکل کنن نے کہاکہ انسانوں کی وجہہ سے گرمی میں اضافہ اس واقعہ سے بڑھ جائے گاجوعام طور پر مجموعی عالمی درجہ حرارت میں 0.1-0.2ڈگری کے درمیان اضافہ کرتا ہے۔

مان کے حوالے سے گارڈین کا کہنا ہے کہ ”عالمی سطح کی درجہ حرارت کی بے ضابطگی اس وقت ریکارڈ کی سطح پر اس کے قریب ہے اور 2023یقینا ریکارڈ پر سب سے گرم سال ہوگا۔جب تک ہم کرہ ارض کوفوسل فیول اور کاربن آلودگی سے گرم کرتے رہیں گے یہ مستقبل میں بھی ایل نینو سال کے لئے درست ثابت ہوگا“۔

گارڈین کی خبر کے مطابق فن لینڈ کے ماہر موسمیات مائیک رتانین نے کہاکہ اس مہینے میں اب تک بڑھتی ہوئی گرمی ”غیرمعمولی“ ہے اور یہ ”کافی یقینی“ہے کہ اس کے نتیجے میں جون میں ریکارڈ گرم ہوجائے گی۔