اب مقامی ذائقوں سے لطف اندوز ہوں‘ کیونکہ وینڈرس کی ٹرینوں میں واپسی ہوگئی ہے

,

   

اسٹیشنوں پر مقامی سامان کے فروخت کی سونچ کو آگے بڑھاتے ہوئے‘انہیں ٹرینوں میں سوار ہونے اور ایک اسٹیشن سے دوسرے اسٹیشن تک سفر کرنے کی اجازت بھی ہوگی تاکہ وہ مسافرین کی خدمت میں اپنا سامان پیش کرسکیں۔


نئی دہلی۔مقامی کارباروں کو فروغ دینے کے لئے ریلویز کی جانب سے کی جانے والی شروعات میں مقامی سامان‘ کھانے پینے کے اشیاء‘ مشروبات وغیرہ ہاکرس کوٹرین میں فروخت کرنے کی اب اجازت ہوگی۔

اسٹیشنوں اور ٹرینوں میں اپنا سامان فروخت کرنے کے لئے تیار کی گئی بنڈیاں اور کھوکھے بھی ریلویز کی جانب سے فراہم کئے جائیں گے۔مرکزی بجٹ میں اعلان کردہ ’ایک اسٹیشن ایک پراڈکٹ“ پالیسی کے حصہ کے طور پر مذکورہ ریلوے کا مقصد مقامی اشیاء کو ہر ریلوے اسٹیشن پر فروغ دینا ہے۔

اس سے قبل ہاکرس اسٹیشنوں پر ٹرین میں سوار ہوکر اپنے سامان فروخت کیاکرتے تھے‘ اس میں زیادہ تر کھانا سامان ہوتا جو مسافرین کو فروخت کیاجاتا تھا۔ تاہم وہ غیرقانونی تھا اور صفائی کے ساتھ ساتھ سیفٹی کے مسئلہ بھی اس سے پیدا ہورہا تھا۔

مذکورہ ریلویز نے بڑے پیمانے پربے دخلی کی مہم چلائی جس کی وجہہ سے ٹرین میں سوار ہونا اور اسٹیشنوں پر ان کی موجودگی کم ہوگئی تھی۔

تاہم اب مختلف قسم کے مصنوعات‘ کھانے کے چیزو ں سے لے کر ہینڈکرافٹ تک‘ گھریلو سامانا سے لے کرسجاوٹ کے مصنوعات تک کی پیش کش کی جارہی ہے اور اس کے فروخت نیشنل ٹرانسپورٹ کی منظوری سے ہی عمل میں ائی گی۔


یہیں پر سب ختم نہیں ہوا
اسبات کو یقینی بنانے کے لئے جس پلیٹ فارم پر دوکاندار اپناسامان فروخت کرتے ہیں وہاں پر گاڑیو ں کا ہجوم نہ ہوجو مسافرین کی حمل ونقل میں رکاوٹ بنتا ہے‘ ریلویز نے احمد آباد نژاد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ڈیزائن کے ساتھ معاہدہ کیاہے‘ جس نے مختلف قسم کے مصنوعات رکھنے کے لئے پہییوں پر مشتمل ڈبے تیار کئے ہیں۔

اضافی سامان کا ذخیر ہ جہا ں پر کیاجاتا ہے ان ڈبوں میں ڈسپلے کی سہولت بھی دی گئی ہے۔ فی الحال صرف ائی آر سی ٹی سی منظور شدہ وینڈرس کو ہی ٹرینوں اوراسٹیشنوں پر اپنے مصنوعات فروخت کرنے کی اجازت ہے۔

اسٹیشنوں پر مقامی سامان کے فروخت کی سونچ کو آگے بڑھاتے ہوئے‘انہیں ٹرینوں میں سوار ہونے اور ایک اسٹیشن سے دوسرے اسٹیشن تک سفر کرنے کی اجازت بھی ہوگی تاکہ وہ مسافرین کی خدمت میں اپنا سامان پیش کرسکیں۔

ایک اہلکار نے بتایاکہ ”مقامی کاروباری اداروں اور انجمنو ں سے رابطہ کرنے کامنصوبہ ہے اور انہیں ایک موقع ریلوے پلیٹ فارمس پر اپنے مصنوعات فروخت کرنے کا فراہم کیاجائے گا‘ چاہئے وہ ہینڈی کرافٹ ہو‘ کھانے‘ کپڑے ہوں۔

فی وینڈر کو1500روپئے ادا کرنے ہوں گے اور وہ 15دنوں تک اس فروخت کو انجام دے سکتا ہے‘ اس کے بعد یہ جگہ دوسرے وینڈر کو دی جائے گی۔ مذکورہ دوکاندار ٹرینوں میں بھی سفر کرنے کا اہل ہوگا اور اپنے مصنوعات مسافرین میں ایک اسٹیشن تک جاکر فروخت کرسکے گا“۔

مذکورہ اہلکار نے کہاکہ تجربے کے طو رپر 78اسٹیشنو ں پر اس کاکام کوانجام دینے کے بعد اس پالیسی کے تحت ایک دوکاندار نے 5000یومیہ کی کمائی کی ہے۔

لہذا مسافرین ٹرین میں اب سفر کرتے ہوئے احمد آبا دسے گذرتے وقت جلیبی‘ شرکند‘ ڈھوکلااور فاف ڈاکا لطف اٹھاسکیں گے‘ مغل سرائے اسٹیشن سے گذرتے وقت پوری آلو کھاسکیں گے‘ دیوانگری ریلوے اسٹیشن پر ڈوساکھاسکیں گے اور مولکالموری ساڑی خرید سکیں گے‘ ارسیکری میں مصالحہ اورکھوپرا خرید سکیں گے‘ ہاسن اور چن پٹن سے کافی اورسری رنگا پٹنم سے کھلونے خرید سکیں گے۔