اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے جمہوریت میں اقلیتوں کے تحفظ کی اہمیت کو کیااجاگر

,

   

نینی تال۔ ہری دوار میں گوشت پر ایک طرح کے امتناع کے خلاف درخواست پر سنوائی کے دوران اتراکھنڈ ہائی کورٹ بنچ نے کہاکہ جمہوریت صرف اکثریت کا قانون نہیں ہے اس میں اقلیتوں کا تحفظ بھی ہے۔

ٹائمز آف انڈیا میں شائع ایک رپورٹ کے بموجب اتراکھنڈ حکومت کی جانب سے ہری دوار کو ”مسلخ فری“ قراردینے کے فیصلے کے خلاف مذکورہ درخواست دائر کی گئی تھی۔مذکورہ درخواست گذار کا دعوی ہے کہ مارچ میں لیاگیا یہ فیصلہ غیرائینی ہے۔

اس میں یہ بھی الزام لگایاگیاہے کہ یہ احکامات حق رازداری‘ حق زندگی اور آزادنہ مذہبی طریقے پر عمل کے حق کے خلاف ہے۔

درخواست کے جواب میں مذکورہ ایڈوکیٹ جنرل ایس این بابولکر نے امتناع کی حمایت میں کئی فیصلوں کا حوالہ دیا۔

اس کے علاوہ انہوں نے بنچ کا دستور ہند کے ارٹیکل48کی طرف توجہہ مبذول کروانے کی بھی کوشش کی۔درخواست پر سنوائی کے دوران مذکورہ بنچ نے کہاکہ مذہبی پہلوؤں میں گئے بغیر مذکورہ احکامات پر ائینی فیصلہ کیاجائے گا۔

بنچ نے مزید کہاکہ اقلیتوں کے ساتھ کس طرے کا برتاؤ کیاجاتا ہے اس کی بنیاد تہذیب پر مشتمل ہے۔

بنچ نے اعلان کیاکہ درخواست میں ائینی تشریح شامل ہیں۔ اس پر اگلی سنوائی کے لئے 23جولائی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔