اترپردیش۔ بریلی میں مذہبی تبدیلی پر چھ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج

,

   

کارکن ہیمانشو پٹیل کی جانب سے درج کی گئی ایف ائی آر میں بھگوان داس‘ پرینا سنگھ‘ سنیتا‘ سیتا‘ پوان کمار اورجانکی پرساد کے نام ہیں۔
بریلی۔ اترپردیش کے ضلع بریلی میں مبینہ جبری مذہبی تبدیلی پر چھ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیاگیاہے۔

ایڈیشنل سپریڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی)راہول بھاتی نے کہاکہ بریلی کے وانشای نگر میں جہاں پر 60-70لوگ موجود ہیں تبدیلی مذہب کی جانکاری ملنے کے بعد یہ کاروائی کی گئی ہے۔

بھاتی نے کہا کہ بعدازاں اترپردیش انسداد غیر قانونی تبدیلی مذہب ایکٹ2021کے تحت چھ لوگوں کے خلاف ایک ایف ائی آر درج کی گئی ہے۔کارکن ہیمانشو پٹیل کی جانب سے درج کی گئی ایف ائی آر میں بھگوان داس‘ پرینا سنگھ‘ سنیتا‘ سیتا‘ پوان کمار اورجانکی پرساد کے نام ہیں۔

پٹیل نے الزام لگایاکہ عیسائی مشنری کی جانب سے مذہبی تبدیلی مبینہ بھگوان داس کے مکان پرلالچ دیکر‘ گمراہ کرکے اور ان کا مذہب اختیار نہیں کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دیکر کی جارہی تھی۔

ایف ائی آر میں یہ بھی الزام لگایاگیاہے کہ ہجوم نے ہندو دیوی دیوتاؤں کے خلاف نا مناسب الفاظ کا بھی استعمال کررہاتھا۔

تاہم بھگوان داس نے کہاکہ پچھلے 22سالوں سے دعائیہ اجتماع کھیتوں میں ہوتا رہا ہے اورماضی میں بھی ان پر مذہبی تبدیلی کرانے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔ان کے او ردیگر کے خلاف لگائے گئے الزامات پولیس کی تحقیقات میں جھوٹے ثابت ہوئے ہیں اور انہوں نے یہ زوردیکر کہاکہ کوئی بھی تبدیلی مذہب کا پروگرام ہوا ہی نہیں ہے۔

داس نے بھی ایک درخوات پٹیل او ردیگر کے خلاف درج کرنے کی دائر کرتے ہوئے الزام لگایاہے کہ اس کے گھر میں داخل ہوکر اس کے ساتھ بدسلوکی کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔