ادھیر رنجن چودھری، لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر منتخب

,

   

گروپ لیڈر کا عہدہ قبول کرنے سے راہول گاندھی کے انکار کے بعد متفقہ فیصلہ

نئی دہلی ۔ /18 جون (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے اپنے ایک سینئر لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو لوک سبھا میں اپنا لیڈر منتخب کرلیا ۔ قبل ازیں کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے یہ عہدہ قبول کرنے سے انکار کردیا تھا ۔ کانگریس میں حکمت عملی سے متعلق امور پر غور و خوص کیلئے آج صبح ایک اہم اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں راہول گاندھی اور ان کی والدہ سونیا گاندھی نے بھی شرکت کی تھی ۔ اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کے بعد لوک سبھا کو ایک مکتوب روانہ کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ ادھیر رنجن چودھری اس ایوان کی سب سے بڑی اپوزیشن اور تمام اہم منتخب کمپنیوں میں نمائندگی کریں گے ۔ ’ ایک ملک ایک انتخاب ‘ کے نظریہ پر تبادلہ خیال کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے کل طلب کردہ اجلاس کے بارے میں غور و خوص کیا ۔ کانگریس کا استدلال ہے کہ ملک بھر میں بیک وقت انتخابات کا انعقاد حکمت عملی اور قانون زاویوں کے اعتبار سے عملاً ناممکن ہے ۔ واضح رہے کہ حالیہ لوک سبھا انتخابات میں ملکارجن کھرگے کو کرناٹک کے حلقہ کلابرگی سے شکست ہوگئی تھی جس کے بعد لوک سبھا میں کانگریس کے نئے گروپ لیڈر کا انتخاب ناگزیر ہوگیا تھا ۔ لیکن کانگریس اس مسئلہ پر محتاط پیشرفت کررہی تھی کیونکہ وہ راہول گاندھی کو اس عہدہ پر نامزد کرنا چاہتی تھی لیکن عام انتخابات میں کانگریس کی بدترین شکست کے بعد سے راہول گاندھی خود اپنی پارٹی کی صدارت چھوڑنے کیلئے بھی مسلسل اصرار کررہے ہیں اور ان کی پارٹی ان کا استعفیٰ قبول کرنے سے انکار کررہی ہے جس کے نتیجہ میں تعطل جیسی صورتحال جاری ہے ۔ باور کیا جاتا ہے کہ ادھیر رنجن چودھری کے علاوہ کیرالا کے دو سینئر قائدین کے سریش اور ششی تھرور پنجاب سے منتخب سینئر لیڈر اور پارٹی ترجمان نتیش تیواری اس عہدہ کیلئے اہم دعویداروں کی حیثیت سے دوڑ میں شامل تھے ۔ لیکن ادھیر رنجن چودھری کو جو پانچویں مرتبہ ایوان کے لئے منتخب ہوئے ہیں ان کے وسیع تر تجربہ کی بنیاد پر لوک سبھا میں کانگریس کا قائد منتخب کیا گیا ہے ۔