اردو صحافت کے 200 سالعوام کو باخبر رکھنا میڈیا کا ایجنڈہ ہونا چاہئے

   

کراچی : جوش صاحب نے کہا تھا کہ جو زبان روٹی نہیں دے گی وہ مر جائے گی۔یہ آواز تھی ہندوستان کے معروف صحافی سعید نقوی کی جو ویڈیو لنک کے ذریعہ پاکستان میں صحافت پر ہونے والے ایک اجلاس سے میں شریک تھے۔ ’اردو صحافت کے دوسو سال‘کے موضوع پر یہ اجلاس کراچی میں جاری پندرھویں عالمی اردو کانفرنس کے دوسرے روز ہونے والی دیگر نشستوں میں شامل تھا۔ اجلاس کے مقررین میں روزنامہ جنگ کے سابق مدیر محمود شام، سینئر صحافی مظہر عباس، کالم نگار اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ جب کہ ہندوستان سے مصنف اور بین الاقوامی شخصیات کی انٹرویوز سے شہرت حاصل کرنے والے صحافی سعید نقوی شامل تھے۔ وفاقی اردو یونیورسٹی کے شعبۂ ابلاغِ عامہ کے سابق صدر ڈاکٹر توصیف احمد خان اس کی نظامت کررہے تھے۔ ہال میں نوجوانوں کی خاصی تعداد موجود تھی۔ صحافت سے متعلق گفتگو کی وجہ سے اس شعبے کیکئی اساتذہ اور طلبہ بھی نظر آئے۔صحافت سے متعلق مقررین کے کسی چبھتے ہوئے تبصرے یا تہ دار فقرے پر ہال تالیوں سے گونج اٹھتا تھا۔