ارنب گوسوامی کو جیل سے رہا کرنے کا سپریم کورٹ نے دیا حکم

,

   

اگر آج یہ عدالت مداخلت نہیں کرتی ہے‘ تو ہم تباہی کے راستے پر گامزن ہوں گے‘جسٹس چندرا چوڑنے کہا
نئی دہلی۔سال2018میں پیش ائے دوہرے خودکشی معاملے میں 4نومبر کے روز گرفتار کئے گئے رپبلک ٹی وی کے اینکر ارنب گوسوامی کی ضمانت کی عرضی چہارشنبہ کے روز سپریم کورٹ نے منظورکرلی ہے۔

اس کیس میں گرفتار دیگر دو لوگ فیروز محمد شیخ اور نتیش سردا کی بھی عبوری ضمانت کی عرضی کو منظوری دیدی گئی ہے۔ہنگامی حالات میں صبح 11بجے سے شام4بجے تک چلی سنوائی میں محسوس کیاکہ”عبوری ضمانت کی عارضی کی نامنظوری ہائی کورٹ کی غلطی ہے“۔

جسٹس چندرا چوڑاور اندرا بنرجی پر مشتمل ایک بنچ نے ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے 9نومبر کے روز درخواست گذاروں کی ضمانت کو نامنظور کرنے کے فیصلے کے خلاف عجلت میں سنوائی کی گوہار پر دائرکردہ درخواست پر سنوائی کے دوران مذکورہ فیصلہ سنایاہے۔

مذکورہ عدالت نے کہاکہ رائے گڑھ پولیس کو چاہئے کہ وہ رہائی کے احکامات کو یقینی بنائے۔ ملزمین کو چاہئے کہ وہ عبوری ضمانت کے لئے50,000کی رقم شخصی مچکلے کے طور پر عدالت میں جمع کرائیں۔

رہائی کے لئے دئے گئے احکامات کی وجوہات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ بعد میں حوالے کیاجائے گا۔ سماعت کے دوران جسٹس چندرا چوڑ نے ایک شہری کی ذاتی آزادی کے تحفظ ہائی کورٹ دائرے اختیار کے استعمال میں ناکامی پر مایوسی کا اظہار کیاہے۔

انہوں نے تبصرہ میں کہاکہ”اگر آج یہ عدالت مداخلت نہیں کرتی ہے‘ تو ہم تباہی کے راستے پر گامزن ہوں گے۔

اس شخص(گوسوامی) کو بھول جاؤ۔ آپ اس کی سونچ کی طرح نہیں ہوسکتے۔ میں اس کا چیانل نہیں دیکھتا۔ ہر چیز کو بازو رکھ دیں۔

اگر ا س طرح ریاستی حکومتیں لوگوں کو پریشان کریں گے‘ پھر مذکورہ ہائی کورٹ مداخلت کرے گا۔ یہ ہائی کورٹس کے لئے ایک پیغام ہے کہ آپ کا دائرہ اختیار ذاتی آزادی کی مدافعت ہے۔

ہم کیس کے بعد کیس دیکھ رہے ہیں۔ اپنے دائرے اختیار میں ہائی کورٹ ناکام ہے۔ ٹوئٹس کی وجہہ سے لوگ جیل میں ہیں“۔