ممبئی۔ کامیڈین کنال کامرا نے رپبلک ٹی و یکے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کی گرفتاری کے بعد ایک مزاحیہ ویڈیو شیئر کیاہے۔ویڈیو شیئر کرنے کے ساتھ انہوں نے لکھا کہ”اب یہ کس نے کردیاہے؟“۔
Now who did this?
😭😭😭 pic.twitter.com/GNBmcOzw0O— Kunal Kamra (@kunalkamra88) November 5, 2020
ایک او رویڈیو شیئر کرتے ہوئے کنال نے لکھا کہ”یہ میں نے کیاہے“۔
https://twitter.com/kunalkamra88/status/1323887897926197249?s=20
ایک الگ ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ”20سالہ ارنب کو اپنی آواز بلند کرتے ہوئے‘ مداخلت کرتے ہوئے اور وردی میں خدمات انجام دینے والے افیسر کو چھونے کے حوصلہ اور پھر اس کو دھمکی دیتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ ممبئی پولیس ایف ائی آر کیو ں نہ کرے؟اس سے ای وردی والے عہدیداروں کے ساتھ کس طر ح برتاؤ کیاجانا چاہئے اس کا سبق ملتا ہے“
20 year old Baby Arnab is seen interfering, raising his voice & has the guts to touch a serving officer in uniform & then threaten them also. @MumbaiPolice why no FIR on him?
This sets a horrible president towards how the uniformed officers must be treated…— Kunal Kamra (@kunalkamra88) November 4, 2020
امیت شاہ کے ٹوئٹ پر بھی کنال کامرا نے ردعمل پیش کیا
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ٹوئٹ”کانگریس اور اس کے ساتھی پارٹی نے پھر ایک مرتبہ جمہوریت کو شرمسار کیاہے“ پر ردعمل کرتے ہوئے کنال نے کہاکہ ”آپ تو منافقت کی سرحد میں اس قدر اندر اگئے ہیں جتنا تو چین بھی اندر نہیں آیاہے“
Aap toh Hypocrisy ki seema main itne andar aagaye ho jitna toh China bhi nahi aaya tha 😂😂😂 https://t.co/2xbDHq9aZX
— Kunal Kamra (@kunalkamra88) November 4, 2020
ارنب گوسوامی کو عبوری امداد سے انکار
دریں اثناء ارنب گوسوامی کو کسی بھی عبوری امدادسے انکار کردیاگیاہے‘ فی الحال 18نومبر تک وہ 14دنوں کی عدالتی تحویل میں ہیں‘ مذکورہ ممبئی ہائی کورٹ نے کہاکہ جمعہ کے روز کوئی آرڈر دینے کے سے قبل وہ ودونوں فریقین کی بات سنے گا۔
جسٹس ایس ایس شنڈے اور جسٹس ایم ایس کارنیک پر مشتمل ڈویثرن بنچ نے گوسوامی کے وکلاء کوہدایت دی ہے کہ مذکورہ اکاشتا نائیک بیوہ ارکٹیک اناؤ نائک اور ضمانت کی درخواست دینے والی مرکزی پارٹی کو بنائیں اور انہیں کاپی ارسال کریں۔
چہارشنبہ کے روز ڈرامائی انداز میں ممبئی اوررائے گڑھ پولیس نے گوسوامی کو دوہرے خودکشی معاملے میں گرفتار کرتے ہوئے علی باغ لے گئی ہے۔
گرما گرم بحث کے عد علی باغ عدالت کی چیف جوڈیثرل مجسٹریٹ سنیانہ ایس نے پولیس کی جانب سے 14دنوں کی پولیس تحویل کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے گوسوامی کو 14دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیاہے۔
ممبئی ہائی کور ٹ میں درخواست سے قبل گوسوامی کے وکیل نے علی باغ میں درج خودکشی معاملے کی ایف ائی پر جانچ جس میں خودکشی پر مجبور کرنے کا گوسوامی پر الزام لگایاگیا ہے کوفوری روک کی مانگ کی اورعبوری ضمانت کی گوہار لگائی تھی
سال2018کا کیس
اکشتا نائیل کی شکایت پر مذکورہ علی باغ پولیس نے 2018میں ان کے شوہر (اناؤ) اور ساس(کمود نائیک) کی اسی سال 5مئی کے روز خودکشی کے بعد ایک ایف ائی آر در ج کی تھی۔
خودکش نوٹ میں نائیک نے تین لوگوں کے نام لئے تھے‘ رپبلک ٹی وی کے گوسوامی پر 85لاکھ کا بقایہ‘ فیروز شیخ برائے ائی کاسٹ Xاسکائی میڈیا 4کروڑ کا بقایہ ور نتیش سردا برائے اسمارٹ ورکس کے 55لاکھ روپئے باقی ہیں۔
وہیں گوسوامی کو ان کے ورلی کے مکان سے گرفتار کیاگیا’جبکہ شیخ اور سردا کو اسی معاملے میں ممبئی کے مضافات سے گرفتار کیاگیاہے۔
مذکورہ نائیک بیوہ اور بیٹی نے پولیس کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اورکہاکہ آخر کار انصاف کی امید جاگی ہے۔