ارونا چل پردیش میں مسلم ٹرک ڈرائیور کے ساتھ مارپیٹ

,

   

ایٹا نگر۔ کئی ٹرک ڈرائیورس جن کاتعلق مسلم کمیونٹی سے ہے ارونا چل پردیش میں ان کے ساتھ پیٹائی کی گئی ہے‘

پڑوسی ریاست آسام میں بھی ایسا ہی کیاگیا ہے جس کی وجہہ سے وہ اپنی گاڑیاں چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہوگئے ہیں‘ اتوار کے روز عہدیداروں نے اس بات کی جانکاری دی ہے

۔پچھلے ماہ دہلی کے نظام الدین مرکز میں تبلیغی جماعت کے مذہبی اجتماع میں شرکت کرنے والے لوگوں میں کرونا وائرس کی جانچ مثبت پائے جانے کی جانکاری کے بعد پیش ائے اس واقعہ سے انہوں نے کہاکہ ضروری سامان کی سربراہی پر اثر پڑسکتا ہے۔

کورنگ کومے ضلع فوڈ اینڈ سیول سپلائی افیسر چوکو جرجو نے ڈپٹی کمشنر کو جاری کردہ ایک مکتوب میں کورمیں کہاکہ مذکورہ ٹرک ڈرائیور جنھوں نے کولورینگ میں چاول اترا ہے‘

ہفتہ کے روز سنگرام اور پالین جو کارا دادی ضلع کے درمیان کی جگہ ہے چند لوگوں کے گروپ نے انہیں بری طرح پیٹا ہے۔مذکورہ لیٹر میں لکھا کہ اس حملے میں ان کے ٹرک بھی بری طرح تباہ ہوئے ہیں‘

جس کی وجہہ سے وہ اپنی گاڑیاں چھوڑ کر آسام فرار ہوگئے۔

جرجو نے ڈپٹی کمشنر پر زوردیا کہ وہ ضلع کے ڈی سیز کے ساتھ اس پر بات کریں تاکہ ٹرک ڈرائیورس اور ان کے مددگاروں کی حفاظت کو یقینی بنایاجاسکے‘ جس کی ٹرانسپورٹیشن کے بغیر ضروری سامان کی دستیابی پر اثر پڑسکتا ہے۔

سنگھا تاگیک چیرمن جو پی ڈی ایس اشیاء کے ہول سیل ڈیلرس سوسائٹی کے چیرمن ہیں نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ مسلم ورکرس کا تعقب کرکے پیٹا جارہا ہے‘ اور وہ آسام فرار ہونے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

جب چیف سکریٹری نریش کمار او رانسپکٹر جنرل آف پولیس چوکو آپا سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے تشویش کا اظہار کیااور معاملے کو ڈی سیز اور سپریڈنٹ آف پولیس سے متعلقہ اضلاعوں میں فوری طور پر سخت کاروائی کرنے کا استفسار کیاگیاہے