ارون جیٹلی سرکاری اعزازات کے ساتھ سپرد آتش

,

   

بی جے پی ہیڈکوارٹرس پر ہزاروں بی جے پی کارکنوں نے خراج عقیدت پیش کیا

نئی دہلی 25 اگست (سیاست ڈاٹ کام) سابق مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی کو آج نگم بودھ گھاٹ پر سرکاری اعزازات کے ساتھ نذر آتش کردیا گیا ۔ تمام قریبی رشتہ داروں ، اعلیٰ قائدین جن کا تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق تھا اور ہزاروں مداحوں و پارٹی کارکنوں نے انہیں وداع کیا۔ جیٹلی کے فرزند روہن نے چتا کو آگ دکھائی جبکہ سینکڑوں سوگوار دریائے جمنا کے کنارے انہیں الوداع کہنے والوں میں شامل تھے۔ سینئر قائدین نے ان کی باقیات پر پھول مالائیں رکھیں اور انہیں توپوں کی سلامی دی گئی ۔ نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو اسپیکر لوک سبھا اوم برلا ، سینئر بی جے پی قائد ایل کے اڈوانی ، وزیر داخلہ امیت شاہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کارگزار صدر جے پی نڈا ، مرکزی وزراء نرملا سیتارامن ، سمرتی ایرانی و انوراگ ٹھاکر کے علاوہ بی جے پی ایم پیز وجئے گوئل کے علاوہ کانگریس قائدین غلام نبی آزاد ، جیوتر آدتیہ سندھیا ، کپل سبل ، این سی پی قائد پرافل پٹیل بھی موجود تھے۔ جذبات سے مغلوب وینکیا نائیڈو کئی منٹ تک نعش کو نمستے کرتے کھڑے رہے۔ دہلی ، مہاراشٹرا ، گجرات ، کرناٹک، بہار ، اتراکھنڈ کے چیف منسٹر خراج عقیدت پیش کرنے والوں میں شامل تھے۔ وزیراعظم نریندر مودی جو غیر ملکی دورہ پر ہیں، ہفتہ کو جذبات سے بھرپور خراج پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ تصور بھی نہیں کرسکتے کہ وہ ہندوستان سے دور بحرین میں ہونگے اور ان کے دوست گزر جائیں گے ۔ قومی ترنگا میں لپٹے ہوئے جیٹلی کی باقیات 11 بجے دن بی جے پی ہیڈکوارٹر دین دیال اپادھیائے مارگ پہنچیں ۔ سوگواروں کے تسلسل میں پارٹی کے ارکان سے لے کر عام آدمی اور اسکولی طلبہ بھی شامل تھے جو انہیں خراج پیش کر رہے تھے ۔ پارٹی کارکن جیٹلی کو ایسے قائد کی حیثیت سے یاد رکھیں گے جس نے انہیں ضرورت وقت مدد کی۔ میں نے کئی بار سنا ہے کہ انہوں نے پارٹی کارکنوں کی ہر وقت مدد کی ۔ کشور نے اس بات کا انکشاف کیا، اسی طرح کے جذبات کئی کارکنوں نے ظاہر کئے ۔ پارٹی ہیڈکوارٹر سے نگم بودھ گھاٹ تک انہیں فضائی ذرائع سے منتقل کیا گیا ۔