اسرائیلی حملے نسل کشی کےمترادف : امریکی سینیٹر

   

نیویارک: امریکی سینیٹر الزبتھ وارن نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کے حملوں کو قانونی طور پر ’نسل کشی‘ تصور کیا جائے گا۔میساچوسٹس کی ڈیموکریٹ سینیٹر وارن نے اپنے حلقے میں ایک میٹنگ میں غزہ میں اسرائیل کے حملوں کے قانونی مفہوم کا جائزہ پیش کیا۔امریکی ویب سائٹ پولیٹکو کی خبر کے مطابق وارن نے عالمی عدالت انصاف میں جاری نسل کشی مقدمے کے حوالے سے کہا کہ “اگر آپ اسے قانون پر لاگو کرتے ہیں، تو مجھے یقین ہے کہ جج حضرات اسے نسل کشی سے تعبیر کریں گے، اس کے لیے ان کے پاس کافی حد تک اثبات موجود ہیں۔”خبر کے مطابق جمعہ کو ضلع وائی لینڈ کے بوسٹن اسلامک سینٹر میں منعقدہ اجلاس میں وارن کی تقریر کی سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر بازگشت سنائی دی۔
دوسری جانب امریکی سینیٹر کے پریس آفس نے اعلان کیا کہ وارن نے عالمی عدالت انصاف مقدمے کے حوالے سے اپنا ذاتی قانونی جائزہ پیش کیا ہے نہ کہ اس بارے میں ہے کہ “اسرائیل نے نسل کشی کی یا نہیں۔”غزہ کے بارے میں وارن کے بیان کی حمایت کرنے والے سوشل میڈیا پر بہت سے صارفین نے پوسٹس جاری کیں اور سوال کیا کہ “امریکہ اب بھی اسرائیل کو ہتھیار کیوں بھیج رہا ہے” اور کہا کہ امریکی کانگریس کو اس معاملے پر اقدامات کرنے چاہئیں۔