اسرائیلی فوج کے حملے میں 13 فلسطینی جاں بحق، ہزاروں بے گھر

,

   

یروشلم: مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع جنین کیمپ میں جاری اسرائیلی فوج کی پرتشدد کارروائیوں میں اب تک 13 فلسطینی جان سے جا چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے گذشتہ رات مغربی کنارے میں عسکریت پسندوں کے گڑھ سے فوجیوں کا انخلا شروع کردیا۔ وہاں کے عہدیداروں نے یہ جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے یہ قدم مغربی کنارے میں دو روز تک چلے شدید فوجی آپریشن کے بعد اٹھایا ہے، جس میں کم از کم 13 فلسطینی ہلاک ہو ئے۔ ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور بڑے پیمانے پر مالی نقصان بھی ہوا ہے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ فوجی گاڑیوں کے قافلوں کو گھومتے دیکھا گیا۔ فوجی گاڑیوں کے قافلے جنین پناہ گزین کیمپ سے دو دہائیوں میں سب سے زیادہ وسیع آپریشن کے بعد نکل رہے ہیں۔ غزہ کے حملوں نے پٹی کے شمالی حصے میں بیت لاحیہ شہر کے قریب ایک ہدف کو نشانہ بنایا۔ خبر رساں ادارہ شہاب نے غزہ شہر کے مغرب میں البیدر کے قریب بھی حملوں کی اطلاع دی۔فوج نے کہا کہ یہ حملہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی عسکریت پسندوں کی طرف سے اسرائیل کی طرف پانچ راکٹ فائر کرنے کے بعد جوابی کارروائی تھی۔ فلسطینی راکٹوں کو روک دیا گیا اور فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
منگل کے روز تل ابیب میں ایک مشتبہ فلسطینی نے کار پر حملہ اور چاقو سے حملہ کیا جس میں کم از کم آٹھ افراد زخمی ہوئے۔ایک طبی اہلکار نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس واقعے میں چاقو مارنے کا کم از کم ایک شکار شامل تھا، اور یہ کہ ایک مشتبہ حملہ آور کو پہلے جواب دہندگان نے “غیرجانبدار” کر دیا تھا۔ دو دہائیوں میں اس کی سب سے زیادہ وسیع کارروائیوں میں سے ایک کے بعد جینین پناہ گزین کیمپ چھوڑنے والے افراد۔غزہ کے حملوں نے پٹی کے شمالی حصے میں بیت لاحیہ شہر کے قریب ایک ہدف کو نشانہ بنایا۔ خبر رساں ادارے شہاب نے غزہ شہر کے مغرب میں البیدر کے قریب بھی حملوں کی اطلاع دی۔فوج نے کہا کہ یہ حملہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی عسکریت پسندوں کی طرف سے اسرائیل کی طرف پانچ راکٹ فائر کرنے کے بعد جوابی کارروائی تھی۔ فلسطینی راکٹوں کو روک دیا گیا اور فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔معلوم ہوکہ اس واقعے سے چند گھنٹے قبل حماس کے ایک انتہا پسند نے تل ابیب کے ایک پرہجوم بس اسٹیشن میں لوگوں پر گاڑی چڑھا دی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے لوگوں پر چاقو سے حملہ کرنا شروع کر دیا جس میں ایک حاملہ خاتون سمیت آٹھ افراد زخمی ہو گئے۔ اسلحے سے لیس صرف ایک عام شہری نے حملہ آور کو موقع پر ہی ہلاک کر دیاحماس نے کہا کہ ’’یہ حملہ اسرائیل کی کارروائی کا بدلہ ہے۔‘‘ جنین کے باہر ایک فوجی چوکی کا دورہ کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اشارہ دیا کہ تقریباً دو دہائیوں میں سب سے شدید فوجی آپریشن اپنے اختتام کے قریب ہے۔تاہم انہوں نے مستقبل میں بھی ایسی مہم چلانے کا عزم کیا ہے۔ اسرائیلی اور فلسطینی حکام نے منگل کی رات دیر گئے جنین میں ایک ہسپتال کے قریب لڑائی کی اطلاع دی ہے۔ فلسطینی اسپتال کے حکام نے سرکاری خبر رساں ایجنسی “وفا” کو بتایا کہ اسرائیلی گولہ باری میں تین شہری زخمی ہوئے۔آپ کو بتاتے چلیں کہ ایک اسرائیلی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فوجیوں کے علاقے سے نکل جانے کی تصدیق کی ہے۔ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بڑے پیمانے پر ڈرون حملے کیے ہیں۔ فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ 13 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔