اسرائیل کے نتن یاہوغازہ اپریشن جاری رکھنے ”بضد“

,

   

غازہ شہر۔ اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے چہارشکبہ کے روز غازہ پٹی میں شدید فوجی کاروائی کے ساتھ آگے بڑھنے کا عزم ظاہر کیاہے‘ امریکہ کی جانب سے اس اپریشن کو روکنے کے متعلق بارہا کہی جانے والی باتوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے سینکڑوں لوگوں کو ماردیاہے۔

پچھلے ہفتہ شروع ہونے والی لڑائی اور جنگ بندی کے لئے عالمی سطح پر کوششوں کے بعد دوقریبی اتحادیوں کے مابین پہلی مرتبہ تناؤ کے طور پر نتن یاہو کا یہ بیان سامنے آیاہے۔ اسرائیل فضائی حملوں کے ساتھ غازہ کومسلسل نشانہ بنائے ہوئے ہیں‘ وہیں فلسطینی جنگجو دن بھر اسرائیل اسرائیل کو راکٹوں کے ذریعہ نشانہ بنارہے ہیں۔

کشیدگی میں اضافہ کی ایک نشانی لبنان میں جنگجوؤں کی جانب سے شمالی اسرائیل میں راکٹ داغے جانے کاایک واقعہ ہے۔ جب تک ان کی منشاء پوری نہیں ہوجاتی ہے نتن یاہو اپنے اپریشن کو جاری رکھنے کے لئے بضد ہیں۔

ملٹری ہیڈ کوارٹرس کو دورے کے بعد نتن یاہو نے کہاکہ وہ امریکی صدر کی حمایت کی ستائش کرتے ہیں مگر انہو ں نے کہاکہ اسرائیلی شہریوں کی سکیورٹی تک اسرائیل آگے بڑھتا رہے گا۔

انہوں نے کہاکہ جب تک ان کی منشاء پوری نہیں ہوجاتی وہ اس اپریشن کو جاری رکھیں گے۔

نتن یاہو نے کہاکہ وہ بہت جلد امریکی صدرجو بائیڈن سے بات کریں گے کہ انہیں توقع تھی کہ”وائٹ ہاوز نے کہاکہ جنگ بندی کے راستے پر آج انہیں ایک نمایاں طور پر انحراف نظر آیاہے۔بائیڈن نے سابق میں برسرعام یا راست اسرائیل پر غازہ کے حماس حکمرانوں کے ساتھ جنگ بندی کے لئے دباؤ کو نظر انداز کیاتھا۔

مگر دیگر سفارتی اقدامات کی جانب سے بائیڈن پر مداخلت کے لئے دباؤ ڈالاجارہا ہے۔

مصر ثالثی بھی لڑائی کو روکنے کے لئے کام کرتے نظر آرہے ہیں اور ایک مصری سفیر نے کہاکہ اعلی عہدیدار جنگ بندی کی پیشکش پر اسرائیل کے ردعمل کا انتظار کررہے ہیں۔

قواعد کے خطوط پر نام ظاہر کرنے کی مذکورہ سفیر نے شرط رکھی ہے۔ درایں اثناء جرمن کے خارجی وزیر ہیکو ماس نے کہاکہ جمعرات کے روز وہ خطہ میں جائیں گے تاکہ اسرائیلیو ں او فلسطینیوں سے بات کرسکیں۔

اسرائیل کے خارجی وزیر نے کہاکہ سالوکیا اورچیک رپبلک کے بھی خارجی منسٹر کی جمعرات کے روز اسرائیل آمد ہوگی وہیں مذکورہ سفرا کو خارجی وزیر گابی اشیکینزا نے اسرائیل کی حمایت میں اظہار یگانگت کے لئے مدعو کیاہے۔

غازہ کے وزرات صحت نے کہاکہ کم ازکم 227دفلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جس میں 64بچے اور38خواتین شامل ہیں اور 1620لوگ زخمی ہوئے ہیں‘ مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے یہ تعدادجنگجوؤں اور شہریوں میں کمی نہیں لائے گی۔

حماس او راسلامی جہاد نے کہاکہ اس کے کم ازکم 20جنگجو مارے گئے ہیں‘ وہیں اسرائیل نے کم ازکم130کی تعداد بتائی ہے۔

تقریبا58ہزار کے قریب فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں۔ بارہ اسرائیلی جس میں پانچ سال کے ایک لڑکا 16سال کی ایک لڑکی اور ایک فوجی شامل ہیں ہلاک ہوئے ہیں۔