مذکورہ اشخاص جنھوں نے دن کے اجالے میں اس جرم کو انجام دیا اور ان لائن ویڈیوز پوسٹ کئے ہیں نے اقبال جرم کیاہے اور پولیس کی تحویل میں ہے۔
نئی دہلی۔ اہم مسلم تنظیم جمعیت علمائے ہند نے منگل کے روز راجستھان کے اودئے پور میں پیش ائے ٹیلر کے بے رحمانہ قتل کے واقعہ کی مذمت کی ہے اور کہاکہ اس قسم کا عمل جائز نہیں ہوسکتا اور مذہب اسلام کے خلاف ہے۔
دو لوگوں نے اودئے پور میں ایک ٹیلر کاگلا کاٹ دیا‘ سوشیل میڈیا پر ایک ویڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے اسلام کی توہین کا بدلہ لیاہے۔ ایک بیان میں مولانا حکیم الدین قاسمی جنرل سکریٹری جمعیت علمائے ہند نے”بظاہر توہین رسالتؐ میں اودئے پور میں پیش ائے بے رحمانہ قتل“ کی مذمت کی اور اس کو ملک کے قانون کے خلاف قراردیا اور ساتھ ہی ساتھ ”مذہب اسلام کے عین خلاف بھی“ کہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جس کسی نے بھی اس واقعہ کو انجام دیاہے اس کو جائز نہیں ٹہرایاجاسکتا اور یہ ملک کے قانون اور ”ہمارے مذہب“ کے خلاف ہے۔ قاسمی نے کہاکہ ”ہمارے ملک میں قانون کا ایک نظام ہے‘ کسی بھی قانون اپنے ہاتھ میں لینے کااختیارنہیں ہے“۔
انہوں نے ملک کے تمام شہریوں سے ملک میں امن و سکون کو برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ مذکورہ اشخاص جنھوں نے دن کے اجالے میں اس جرم کو انجام دیا اور ان لائن ویڈیوز پوسٹ کئے ہیں نے اقبال جرم کیاہے اور پولیس کی تحویل میں ہے۔
ایک ویڈیوکلپ میں حملہ آوروں میں سے ایک نے اعلان کیا ہے کہ اس نے مذکورہ شخص کا سر قلم کیاہے اور وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ بھی ایسا کرنے کی دھمکی دی ہے۔
بالراست مذکورہ حملہ آوروں نے نوپور شرما کا حوالہ دیا ہے جس کو شان اقدسؐ میں گستاخی کرنے پر پارٹی سے برطرف کردیاگیاہے۔ کنہیالال مذکورہ ٹیلر‘ جس کو حال ہی میں مقامی پولیس نے سوشیل میڈیا پر کچھ بیانات دینے کی وجہہ سے گرفتار بھی کیاتھا۔