اسمبلی بجٹ سیشن‘ گورنر سوندرا راجن کا آج دونوں ایوانوں سے خطاب

,

   

آبپاشی پراجکٹس پر مباحث، پسماندہ طبقات مردم شماری کا بل پیش ہوگا، کانگریس اور بی آر ایس کی حکمت عملی طئے

حیدرآباد۔/7فروری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کا بجٹ اجلاس گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن کے خطبہ سے کل 8 فروری کو شروع ہوگا۔ گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن 11:30 بجے دن اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گی۔ گورنر کے خطبہ کے بعد بزنس اڈوائزری کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوگا جس میں اسمبلی اور کونسل کے ایام کار کو قطعیت دی جائے گی۔ حکومت بجٹ سیشن کو لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر صرف ایک ہفتہ تک جاری رکھنے پر غور کررہی ہے۔ لوک سبھا کی امکانی تحلیل کو دیکھتے ہوئے ریونت ریڈی حکومت نے عبوری بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس حکومت کا یہ پہلا بجٹ رہے گا۔ ڈپٹی چیف منسٹر اور وزیر فینانس بھٹی وکرامارکا بجٹ پیش کریں گے۔ بجٹ سیشن کے ہنگامہ خیز ثابت ہونے کے امکانات ہیں اور کئی موضوعات پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان گرما گرم مباحث ہوسکتے ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی زیر صدارت کابینی اجلاس میں گورنر کے خطبہ کو منظوری دے دی گئی۔ حکومت اسمبلی میں مزید دو ضمانتوں پر عمل آوری کا اعلان کرسکتی ہے۔ 500 روپئے میں گیس سلینڈر اور ہر ماہ 200 یونٹ مفت برقی سربراہی کے گائیڈ لائنس کا اعلان کیا جائے گا۔ 6 ضمانتوں میں دو پر عمل آوری جاری ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ذات پات پر مبنی مردم شماری کے سلسلہ میں اسمبلی میں بل پیش کیا جائے گا۔ حکومت نے راہول گاندھی کے اعلان کے مطابق پسماندہ طبقات کی حقیقی تعداد کا پتہ چلانے کیلئے مردم شماری کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کوڑنگل ایریا ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے قیام اور ریاست میں 65 اڈوانس ٹکنالوجی سنٹرس کے قیام کا اعلان کرسکتے ہیں۔ کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ کو تلگو ریاستوں کی جانب سے آبپاشی پراجکٹس کی ذمہ داری دیئے جانے کے مسئلہ پر گرما گرم مباحث کا امکان ہے۔ کانگریس اور بی آر ایس قائدین آبپاشی پراجکٹس کے مسئلہ پر ایک دوسرے کے خلاف الزام تراشی میں مصروف ہیں۔ حکومت نے بی آر ایس دور حکومت میں کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ کو روانہ کردہ مکتوب اور دستاویزات کو ایوان میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کی تشکیل کو 60 دن گذرنے کے باوجود تمام ضمانتوں پر عمل آوری نہ ہونے کا مسئلہ بی آر ایس کی جانب سے موضوع بحث بنایا جائے گا۔ کانگریس اور بی آر ایس نے بجٹ سیشن کے سلسلہ میں اپنی اپنی حکمت عملی کو قطعیت دے دی ہے۔ سابق چیف منسٹر اور بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر توقع ہے کہ پہلی مرتبہ اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے۔1