اسمبلی میں بھوپال ریڈی مرکز توجہ

   

حیدرآباد ۔ 18 ۔ جنوری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : تلنگانہ اسمبلی میں جمعرات کو پہلی مرتبہ حلف لینے والوں میں کنچرلہ کے بھوپال ریڈی اہمیت کے حامل تھے جو ٹی آر ایس سے تعلق رکھتے ہیں ۔ جنہوں نے کانگریسی امیدوار کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کو شکست دیتے ہوئے کامیابی حاصل کی ۔ واضح رہے کہ بھوپال ریڈی کاداہنا ہاتھ کو بچپن میں اس وقت کاٹ دیا گیا تھا ۔ جب کہ ان کے گرجانے کے بعد ان کا صحیح علاج نہ ہوسکا تھا جس کی وجہ سے پیچیدگیاں در آئی تھیں تاہم ان سب مسائل کے باوجود ان کے عزم و استقلال میں کوئی کمی نہیں آئی ۔ 45 سالہ سیاست داں نے سابق میں وہ تلگو دیشم سے تعلق رکھتے تھے ۔ تاہم جب انہیں 2014 میں ٹی ڈی پی نے ٹکٹ نہیں دیا تو انہوں نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا تو کانگریسی امیدوار کومٹ ریڈی سے شکست ہوئی تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے ٹی آر ایس امیدوار ڈی نرسمہا ریڈی سے زیادہ ووٹ حاصل کئے ۔ کومٹ ریڈی کو اُس الیکشن میں 60,774 ووٹ کے بالمقابل بھوپال ریڈی کو 50,227 ووٹ حاصل ہوئے اور ٹی آر ایس امیدوار کو 15,606 ووٹ حاصل ہوئے ۔ قابل ذکر ہے کہ کومٹ ریڈی کو انتخابات کے دوران اپنی کامیابی یقینی نظر آرہی تھی اگرچیکہ انہوں نے اپنے حلقہ کے لیے کچھ نہیں کیا تھا ۔ بھوپال ریڈی نے انتخابات میں کامیابی کے بعد تلنگانہ اسمبلی کو جمعرات کو پہنچے جو وہاں سبھی کی توجہ کا مرکز قرار پائے ۔ اس موقع پر وہاں موجود سبھی نے بشمول چیف منسٹر کے سی آر نے انہیں مبارکباد دی اور اسمبلی کے باہر بھی ’ یادگار شہیداں ‘ پر بھی وہ موجود رہے جہاں ٹی آر ایس اراکین اسمبلی نے ’ گن پارک ‘ پر ان سے بطور خاص قریب جاکر ملاقات کی ۔۔