اسپیکر تلنگانہ اسمبلی کو اسپیکر آندھراپردیش سے سبق حاصل کرنے کا مشورہ

   

انحراف کی کوشش پر ارکان کو نااہل قرار دینے سیتارام کے فیصلے کا خیرمقدم، محمد علی شبیر کا بیان
حیدرآباد۔13 جون (سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر محمد علی شبیر نے اسپیکر تلنگانہ اسمبلی پوچارم سرینواس ریڈی کو مشورہ دیا کہ وہ آندھراپردیش کے نو منتخب اسپیکر ای سیتارام سے سبق حاصل کریں۔ جنہوں نے ارکان اسمبلی کے انحراف کے مسئلہ پر واضح کردیا کہ جو رکن بھی انحراف کی کوشش کرے گا وہ اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قراردیا جائے گا۔ محمد علی شبیر نے اپنے ایک بیان میں اسپیکر کی ذمہ داری سنبھالتے ہی انسداد انحراف قانون پر ای سیتارام کے خیالات کا خیرمقدم کیا۔ اسپیکر آندھراپردیش اسمبلی نے اس قانون پر عمل آوری کا عہد کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو رکن بھی پارٹی سے انحراف کا فیصلہ کرے اسے چاہئے کہ وہ رکنیت سے استعفیٰ دے کر دوبارہ الیکشن لڑے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ اسپیکر آندھراپردیش اسمبلی نے نہ صرف تلنگانہ بلکہ دیگر ریاستوں کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔ جہاں قانون انحراف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دیگر پارٹیوں کے ارکان کو شامل کیا جاتا ہے۔ اسپیکر آندھراپردیش اسمبلی نے کہا کہ صدرنشین کونسل اور اسپیکر پر جمہوری اور دستوری اقدار کی برقراری کی ذمہ داری ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ ٹی سیتارام نے واضح طور پر اشارہ دیا کہ وہ انحراف کی کوشش کرنے والے ارکان کو نااہل قرار دیں گے۔ ان کے خیالات سے جمہوری انداز حکمرانی کے استحکام میں مدد ملے گی ۔ محمد علی شبیر نے پوچارم سرینواس ریڈی کو مشورہ دیا کہ وہ سیتارام سے سبق حاصل کریں اور چیف منسٹر کی ہدایات کے بجائے قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ سابق اسپیکر مدھو سودن چاری 25 اپوزیشن ارکان کے انحراف پر خاموش تماشائی بنے رہے۔ لہٰذا عوام نے انہیں مسترد کردیا اور سزاء دی۔ انہیں توہین آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ پوچارم سرینواس ریڈی اگر دستور کے بجائے چیف منسٹر کے احکامات پر عمل کریں گے تو انہیں بھی اسی نتیجہ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ 12 ارکان اسمبلی کا انضمام غیر قانونی اور غیر دستوری ہے۔ منحرف ارکان کو عہدوں پر برقراری کا کوئی حق حاصل نہیں۔ انہوں نے نہ صرف کانگریس پارٹی بلکہ عوام کو دھوکہ دیا جنہوں نے ٹی آر ایس کے خلاف انہیں منتخب کیا تھا۔