اس رات کو غنیمت جانئے

   

مفتی تنظیم عالم قاسمی

اللہ تعالی اپنے بندوں سے محبت کرتا ہے ،وہ چاہتا ہے کہ کوئی بندہ اس حال میں نہ مرے کہ وہ عذاب اور جہنم کا مستحق ہو اور اسے آخرت کی کسی طرح کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑے ،اسی لئے بعض معمولی اعمال پر بھی مغفرت کردینے کا اس نے وعدہ کیا ہے۔یہاں تک کہ ایک شخص ایک جانور کے ساتھ بھی رحم کا معاملہ کرتا ہے ،کوئی کسی راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹا دیتا ہے ،کسی بھوکے کو کھانا کھلاتا ہے،کسی پیاسے کو پانی پلاتا ہے ،کسی کی تکلیف کو دور کرتا ہے ،مصیبت کے وقت کسی کے کام آتا ہے ،کسی کو برائی سے روکتا ہے اور خیر کی دعوت دیتا ہے ، اپنے رب کی تقدیس وتحمید بیان کرتا ہے یا اس طرح کا کوئی عمل انجام دیتا ہے اور اس کا محرک صرف رضائے الہی ہے ،جذبۂ اخلاص سے کیا ہوا ایک ادنیٰ عمل بھی انسان کو اللہ کے غصب سے بچا سکتا ہے یہ اس کا کرم اور اس کی مہربانی ہے کہ اس نے مختصر اور تھوڑے عمل پر بھی اپنی رضا کا اعلان کیا ہے ۔اس طرح مختلف بہانوں سے وہ چاہتا ہے کہ کوئی مسلمان بخشش سے باقی نہ رہے اور کسی نہ کسی عمل کے ذریعے یہ جنت کا مستحق بن جائے خاص طور پر رسول اکرم ﷺ سے اللہ تعالی کی غایت درجہ محبت کی وجہ سے اس امت پر اس کا بے پایاں یہ احسان ہے کہ کام بھی کم اور اجرو ثواب بے انتہاء۔
اس امت کی مغفرت کیلئے اللہ تعالی نے چند راتیں ایسی دی ہیں جن میں تھوڑی توجہ اور معمولی محنت اور جدوجہد کے ذریعے لوگ اپنی مغفرت کرا سکتے ہیں۔اللہ تعالی نے بندوں سے وعدہ کیا ہے کہ اگر ان راتوں اور ان مخصوص ساعتوں میں اخلاص،تضرع اور گریہ وزاری کے ساتھ میری طرف متوجہ ہوگا تو میں اسے معاف کردوں گااور اسے بخش دوں گا،گویا یہ راتیں بخشش کی ہوتی ہیں جن میں توبہ و استغفار اور دعاؤوں کے ذریعے انسان گناہوں سے پاک ہوجاتا ہے اور اللہ کا قرب حاصل ہوتا ہے۔ان راتوں میں میں سے ایک رات شعبان کی پندرھویں رات ہے جس کو عرف میں شبِ براء ت کہا جاتا ہے ،اس رات میں اللہ تعالی اپنے فضل سے بے شمار لوگوں کو جہنم سے خلاصی عطا کرتا ہے اور جہنم سے بری کر دیتا ہے اس لئے اس کو براء ت والی رات کہا جاتا ہے۔آپ ﷺنے پوری امت کو توجہ دلائی ہے کہ کہیں یہ مبارک رات تمہاری غفلت میں ضائع نہ ہوجائے اور اس کی برکت سے کہیں تم محروم نہ ہوجاؤ، چوکنا رہو اور اس رات میں عبادت اور ذکرو اذکار کے لئے اپنے آپ کو آمادہ کروکیوں کہ اللہ تعالی اس رات کو اپنی خصوصی رحمت کے ساتھ دنیا کی طرف توجہ کرتا ہے اور ہر مانگنے والے کو دیتا ہے کسی کو محروم نہیں کرتا،رزق چاہنے والے کو رزق دیتا ہے،بیمار افراد جب ہر طرف سے پریشان ہو کر اس کی طرف توجہ کرتا ہے اور اس سے شفا کی بھیک مانگتا ہے تو وہ اپنی رحمت سے شفا دے دیتا ہے ،جو کسی بھی مصیبت میں گرفتار ہوتا ہے اور وہ اس کے در پر اپنی مصیبت سے نجات کے لئے ہاتھ پھیلاتا ہے تو اسے مصیبت سے نجات دیتا ہے اور کوئی گناہوں میں ڈوبا ہوا ہے اور وہ استغفار کرتا ہے تو اسے گناہوں کی آلودگی سے پاک کردیتا ہے ۔
آج جب کہ کورونا وائرس کی وبا نے پوری دنیا کو بے چین کرکے رکھ دیا ہے اور سارے لوگ دہشت اور خوف کے سائے میں زندگی گذارنے پر مجبور ہیں ،ہم اس رات کو غنیمت جانیں،رورو کر اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کریں ،ساری انسانیت کے امن و عافیت کے لئے دعا کریں ،اللہ ہم سے راضی ہوگا تو ہم بھی چین پائیں گے اور ہماری برکت سے دنیا بھی چین کی سانس لے گی۔