اس ماہ میں ہندوستان میں تیسری لہر متوقع‘ اکٹوبر میں شدت اختیار کرسکتی ہے۔ رپورٹ

,

   

محققین کا کہنا ہے کہ اگست کے ساتھ ہی ہندوستان میں کویڈ 19کے معاملات میں ایک او راضافہ کو دیکھنے کو مل سکتا ہے یومیہ اساس پر تیسری لہر میں بہتر نگہداشت کے حالات میں 100,000متاثرین اور خراب حالات میں 150,000معاملات یومیہ درج ہوسکتے ہیں۔


نئی دہلی۔ ملک میں حالات کو معمول پر لے جانے کی جہاں پر شروعات ہوئی ہے اور اب بھی دوسری لہر کے دوران جو زخم ملے ہیں اس کو بھرنے کی کوششیں کی جارہی ہے تو اسی دوران کویڈ19کی تیسری لہر کا خطرہ بڑھتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ اگست کے ساتھ ہی ہندوستان میں کویڈ 19کے معاملات میں ایک او راضافہ کو دیکھنے کو مل سکتا ہے یومیہ اساس پر تیسری لہر میں بہتر نگہداشت کے حالات میں 100,000متاثرین اور خراب حالات میں 150,000معاملات یومیہ درج ہوسکتے ہیں۔

بولومبرگ نے ائی ائی ٹی حیدرآباد اور کانپور میں ماتھوکومالی ویدیاساگر اور منیندرا اگروال کی جانب سے کی گئی تحقیق کے حوالے سے خبر دی ہے کہ بالترتیب کویڈ19کے معاملات میں اضافہ تیسرے لہر کے طرف لے جائے گی اور اکٹوبر میں یہ شدت اختیار کرسکتا ہے۔

بولومبرگ کو بھیجے گئے ایک ای میل میں ودیا ساگر نے بتایا ہے کہ کویڈ کے سب سے زیادہ معاملات والی ریاستوں میں کیرالا اور مہارشٹرا کا شمار ہوگا۔

ہندوستان جہاں میں 400,000سے زائد کویڈ کے یومیہ اساس پر معاملات درج ہونے کے بعد اس کی رفتار کم ہوئی ہے دوسری لہر کے مقابلے میں کویڈ کی تیسری لہر اس قدر بے رحم نہیں ہوگی۔

محققین کی یہ پیش گوئی جو اس سال کی ابتدائی میں کویڈ کے بڑھتے اورگھٹتے معاملات کے متعلق درست ثابت ہوئی ہے‘ اس کی بنیاد ریاضی ماڈل پر ہے۔

پرنسپل سائنٹیفیک اڈوائز کے وجئے راگھوان نے کہاکہ وائر س مزید پھیلے گا اور تیسرے لہر ناگزیر ہے اور مزیدلہروں کے لئے ہمیں تیار رہنا چاہئے۔

ماہرین نے کرونا وائرس کے ڈیلٹا وائرینڈ سے بھی متنبہ کیاہے‘ جس کی وجہہ سے آسانی کے ساتھ چیچک پھیل سکتا ہے جو ٹیکہ لگائے ہوئے لوگوں سے بھی گذر سکتا ہے‘ پھیلاؤ میں اضافہ کا سبب بنے گا۔

حکومت کے کویڈ ٹاسک فورس کے سربراہ وے کے پال نے متنبہ کیاہے کہ زیادہ سے زیادہ44اضلاعوں سے زیادہ مثبت معاملات کی جانکاری ہے اور ڈیلٹا پھیلاہوا ہے دوسری لہر ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔

حکومت کے مطابق 18اضلاعوں میں پچھلے چار ہفتوں کے دوران معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔ وہ ریاستیں جہاں پر آر فیکٹر ایک سے زائد ہے وہ ہماچل پردیش‘ جموں او رکشمیر‘ لکشادیپ‘ تاملناڈو‘ میزورم‘ کرناٹک‘ پانڈیچری اور کیرالا ہیں۔

صرف آندھرا پردیش اور مہارشٹرا میں کمی کا رحجان نظر آیا ہے اور ریاستیں جیسے بنگال‘ ناگالینڈ‘ ہریانہ‘ گوا‘ دہلی او رجھارکھنڈ میں آر فیکٹر 1پر ہے۔

درایں اثناء ہندوستان میں کویڈ کے30,549نے معاملات پچھلے 24گھنٹوں میں درج کئے گئے ہیں۔ اس میں معمولی کمی پیر کے روزائی ہے