افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے غیرمسلموں کیلئے ہندوستانی شہریت کی مدافعت

,

   

اعلیٰ ذاتوں کیلئے کوٹہ سے دلتوں ،قبائیل کے حقوق متاثر نہیں ہوں گے، رافیل معاملت پر الزامات کیوں؟ کانگریس سے مودی کی وضاحت طلبی

شولاپور ۔ 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے عام زمرہ کے غریبوں کو تعلیم اور روزگار میں 10 فیصد تحفظات کوٹہ کے نفاذ کی آج بھرپور مدافعت کی اور کانگریس سے دریافت کیا کہ رافیل لڑاکا طیاروں کیلئے طئے شدہ معاملت پر جاری الزام تراشیوں کی اصل وجہ کیا ہے۔ وزیراعظم مودی نے یہاں مختلف انفراسٹرکچر پراجکٹوں کا آغاز کرنے کے بعد ایک عوامی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ ذاتوں سے تعلق رکھنے والے معاشی طور پر کمزور افراد کو تعلیم اور ملازمتوں میں 10 فیصد کوٹہ سے متعلق بل کی لوک سبھا میں منظوری کو جھوٹ پھیلانے والوں کیلئے پارلیمنٹ کا یہ ایک سخت جواب ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ راجیہ سبھا میں بھی یہ بل منظور ہوجائے گا۔ اس بل سے دلتوں، قبائیل اور دیگر محروم المراعات طبقات کے حقوق متاثر نہیں ہوں گے۔ لوک سبھا میں اس بل کی منظوری کو مودی نے سماج کے محروم طبقات کو اوپر اٹھانے اور ان کی ترقی کے مقصد پر مبنی تاریخی اقدام قرار دیا۔

مودی نے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے ہندو، عیسائی، جین، بدھ، پارسی اور سکھ طبقات کے افراد اور تمام غیرمسلموں کو ہندوستانی شہریت دینے کیلئے لوک سبھا میں گذشتہ روز منظورہ قانونی شہریت (ترمیمی) بل کے بارے میں آسام اور شمال مشرق کے عوام کو یقین دلایا کہ اس بل کی کسی بھی دفعہ سے اس علاقہ کے عوام کے حقوق متاثر نہیں ہوں گے۔ وزیراعظم مودی نے الزام عائد کیا کہ آگسٹا ویسٹ لینڈ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹرس کیس میں گرفتار مبینہ دلال مائیکل کرسچن ہمہ مقصدی طیاروں کی معاملت میں فرانسیسی رافیل جٹ طیارے تیار کرنے والی کمپنی کے حریفوں کی تائید میں مہم چلارہا تھا۔ مودی نے کہا کہ اب یہ کانگریس کی ذمہ داری ہیکہ وہ اس مسئلہ پر اپنا موقف واضح کرے کہ آیا (رافیل) معاملت پر اس کی طرف سے الزامات عائد کرنے کی وجہ کیا ہے۔ کانگریس کو یہ جواب دینا ہوگا کہ اس (پارٹی) کے وہ کون قائدین ہیں جو اس (رافیل معاملت) کے خلاف چیخ پکار کررہے ہیں اور کرسچن مائیکل سے ان کا کیا تعلق ہے۔ مودی نے کہا کہ رشوت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی مہم میں مصروف چوکیدار کو خریدا یا ڈرایا نہیں جاسکتا اور یہ تمام انتھک انداز میں جاری رکھا جائے گا۔ یہ ’چوکیدار‘ کسی خاطی کو تاریکی میں بھی پکڑ سکتا ہے۔ مودی نے قومی شاہراہ ۔ 211 کے شولاپور۔ عثمان آباد سکشن پر چار لین سڑک، زیرزمین سیوریج سسٹم اور گندہ پانی کو صاف کرتے ہوئے دوبارہ قابل استعمال بنانے کے تین پلانٹس کا افتتاح کیا۔ انہوں نے پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت 30,000 گھروں کی تعمیر کیلئے سنگ بنیاد بھی رکھا۔ مودی نے کہا کہ پہلے کی (یو پی اے) حکومت میں درمیانی آدمی کا کلچر نظام حکمرانی کا ایک حصہ بن گیا تھا۔ انہوں نے غریبوں کے حقوق کو چھین لیا تھا اور قومی سلامتی سے کھلواڑ کیا تھا۔ یہ بھی المناک انکشاف ہوا ہیکہ کرسچن مائیکل، رافیل کے حریفوں کیلئے مہم چلا رہا تھا۔