افغانستان میں انسانی حقوق کی پامالی کے شواہد کو محفوظ رکھنے کے لئے سوشیل میڈیاپلیٹ فارمس سے استفسار

,

   

کابل۔ امریکی سنٹرل کمانڈ نے پیر کے روز اعلان کیاتھا کہ افغانستان سے وہ دستوں کی دستبرداری کا مکمل کرلیاہے‘ ملک میں امریکہ کے داخلے کے 20سال بعد یہ تکمیل ہوا ہے۔

اب اس بات کی توقع کی جارہی ہے کہ افغانستان میں حالات خراب ہوں گے اور انسانی حقوق کو شدید خطرات لاحق ہوجائیں گے۔اس طرح کے حالات میں انسانی حقوق کے گروپس‘ ایکسیس ناؤ‘ ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ اور یو ایس اے انسانی حقوق واچ نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس سے کہاہے کہ مذکورہ ملک میں انسانی حقوق کی اہم خلاف ورزیوں کے شواہد کو محفوظ کریں“۔

مذکورہ گروپس نے ایک پریس ریلیز میں ذکر کیاہے کہ ”ان لائن پلیٹ فارمس کے لئے یہ حساس ہے کہ وہ مواد کی نگرانی اور شیئرنگ کریں بشمول فیس بک‘ ٹوئٹر‘ یوٹیوب ایسے مواد کی حفاظت کریں جس میں عالمی جرائم اور انسانی قوانین کے تحت انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ مذکورہ پلیٹ فارمس تشدد کو اکسانے والے مواد کو محدو د کرتے ہیں‘ ان گروپس نے زوردیاکہ ہٹائے گئے مواد کی حفاظت کی ضرورت ہے تاکہ وہ موادمجاز تحقیقات کاروں کے لئے دستیاب رہے۔

ان گروپس نے ان لائن پلیٹ فارمس فیس بک‘ ٹوئٹر اور یوٹیوب سے استفسار کیاکہ مواد فراہم کرنے والے کمزور افراد کی رازداری کویقینی بنانے کے بھی وہ اقدامات اٹھائیں۔

اس سے انسانی حقوق کے اداروں اور دیگر تحقیقات کرنے والوں کو جانچ میں اس سے مدد ملے گی تاکہ افغانستان میں ظلم وزیادتیوں کا شکار افراد کے ساتھ انصاف کو یقینی بنایاجاسکے