اقلیتی بہبود کیلئے محض 4 کروڑ کا اضافہ اقلیتوں کے ساتھ مذاق: محمد علی شبیر

   

ٹی آر ایس کا انتخابی بجٹ، ووٹ حاصل کرنے کیلئے نئے وعدے
حیدرآباد۔ 22 فروری (سیاست نیوز) قانون ساز کونسل میں کانگریس کے فلور لیڈر محمد علی شبیر نے تلنگانہ حکومت کے بجٹ کو انتخابی بجٹ سے تعبیر کیا اور کہا کہ چیف منسٹر نے اقلیتی بہبود کے لیے محض چار کروڑ روپئے کا اضافہ کرتے ہوئے اقلیتوں کے ساتھ مذاق کیا ہے۔ بجٹ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ کے سی آر نے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے عبوری بجٹ پیش کیا ہے۔ عوام سے پھر ایک بار مختلف وعدے کیے گئے ہیں۔ حالانکہ پہلی میعاد میں ٹی آر ایس حکومت وعدوں کی تکمیل میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں عبوری بجٹ کی پیشکشی کی کوئی گنجائش نہیں تھی۔ حکومت کو مکمل بجٹ پیش کرنا چاہئے تھا۔ مرکزی فنڈس کے سلسلہ میں کے سی آر جو عذر پیش کررہے ہیں وہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی اور دیگر ٹیکسس سے ہر سال مرکز سے جو بھی حصہ داری ملتی ہے اس سے حکومت بخوبی واقف ہے۔ اس کے باوجود مرکزی بجٹ پر انحصار کی باتیں افسوسناک ہیں۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ بجٹ میں انتہائی پسماندہ طبقات کے نام پر 1000 کروڑ مختص کیے گئے لیکن گزشتہ ایک سال میں ان طبقات کی نشاندہی تک نہیں کی گئی۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ رقم کن پر اور کس طرح خرچ کی جائے گی۔ صرف رقومات مختص کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے۔ اقلیتی بہبود کے بجٹ کا حوالہ دیتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ گزشتہ سال 2 ہزار کروڑ کا بجٹ تھا اس میں محض چار کروڑ کا اضافہ کرتے ہوئے 2004 کروڑ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ کے سلسلہ میں اقلیتوں سے نانصافی کی ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ گزشتہ سال مختص کردہ بجٹ میں 50 فیصد بھی جاری نہیں کیا گیا، پھر کس طرح یہ یقین کیا جائے کہ حکومت 2000 کروڑ خرچ کرنے میں سنجیدہ ہے۔ اقلیتوں کے لیے مختلف اسکیمات کا محض زبانی جمع خرچ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں اقلیتوں کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے یہ معمولی اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت جیسے اہم شعبہ جات پر حکومت نے کوئی توجہ نہیں دی۔ نوجوانوں کے لیے بیروزگاری الائونس کا وعدہ کیا گیا ہے لیکن نوجوانوں کی نشاندہی کب تک ہوگی اور قواعد کیا ہوں گے اس کی کوئی وضاحت نہیں ہے۔ آخر اس اسکیم پر عمل آوری کب ہوگی۔ محمد علی شبیر نے ٹی آر ایس حکومت کے بجٹ کو حقائق سے بعید اور محض اعداد و شمار کا کھیل قرار دیا جس طرح حکومت نے اسمبلی انتخابات سے قبل وعدے کیے تھے، لوک سبھا سے قبل بھی یہی صورتحال دیکھی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام مزید دھوکے میں نہیں آئیں گے اور لوک سبھا چنائو میں ٹی آر ایس کو سبق سکھائیں گے۔